عمران خان، بشری بی بی کی نیب نوٹسز کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں نیب نوٹسز کیخلاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی درخواستیں قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل ہائی کورٹ بنچ نے توشہ خانہ نیب تحقیقات میں نیب کال اپ نوٹسز کے خلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستوں کی سماعت کی۔
وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ یہ نوٹس لکھ رہے ہیں اختیار کا غلط استعمال کیا ، انہوں نے نہیں بتایا کس نے کس لیول پر اختیارات کا غلط استعمال کیا ، نیب پر لازم ہے وہ مکمل معلومات فراہم کرے، نیا نیب ترمیمی قانون کہتا ہے بتانا لازم ہے آپ کسی کو کیوں بلا رہے ہیں، ان نوٹسز میں نیب نے ہمیں معلومات فراہم نہیں کیں، نوٹس میں صرف لکھا گیا پبلک آفس ہولڈرز کیخلاف انکوائری ہے، یہ کیس تو 500 ملین کو بھی پورا نہیں کرتا بلکہ یہ 142 ملین پر ہی ختم ہو جاتا ہے ، سوالنامہ تو یہ ہے کہ جواب دیں لیکن مجھے الزام تو بتائیں۔
وکیل نے کہا کہ چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے جب استعفی دیا اس کے اگلے دن نوٹس ہو گیا، آفتاب سلطان نے بتایا تھا ان پر دباؤ ہے، جب تک یہ نا بتائیں کہ بطور ملزم بلا رہے ہیں یا گواہ ؟ تب تک مجھے نوٹس نہیں کر سکتے۔عدالت نے درخواستیں قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔
واضح رہے کہ عمران خان ، بشری بی بی نے 16 مارچ اور 17 فروری کے نیب کال اپ نوٹسز چیلنج کر رکھے ہیں۔