چہل قدمی یا دوڑ، دونوں میں سے کیا بہتر ہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چہل قدمی اور دوڑنا قلبی مشقوں کی دو بڑی اقسام ہیں۔ قلبی مشقیں سانس لینے میں سخت اور آپ کا دل تیز دھڑکنے کا باعث بنتی ہیں۔جب دل خون کو تیزی سے پمپ کرتا ہے تو اس عمل سے شریانوں تک خون پہنچنے میں رکاوٹ بننے والی آلودگی کو ہٹانے میں مدد ملتی ہے اور اس طرح سے فالج یا دل کی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
قلبی مشقیں کرنے سے بلڈ شوگر میں بہتری آتی ہے، موڈ خوشگوار رہتا ہے ، یادداشت بہتر ہوتی ہے، ڈیمنشیا کا خطرہ کم اور کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے۔زیادہ تر لوگ اپنی ورزش کا آغاز چہل قدمی یا دوڑ سے کرتے ہیں اور یہی دونوں ورزشیں دل کی صحت کیلئے کار آمد ثابت ہوتی ہیں۔
دوڑنے سے دل کے پٹھوں پر کچھ دباؤ پڑتا ہے لیکن اس سے قبل از وقت موت کے امکانات کم ہوتے نظر نہیں آتے جبکہ تیز رفتاری سے چلنے سے دل پر کم دباؤ پڑتا ہے اور قبل از وقت موت کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔سال 2013 میں 33 ہزار دوڑنے اور 15 ہزار چہل قدمی کرنے والوں پر کی گئی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ تیز چلنا دل کی بیماریوں کے خطرے کو دوڑنے کے مقابلے میں زیادہ مؤثر طریقے سے کم کرتا ہے۔
اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ دوڑنے سے 4.2 فیصد اور چلنے سے 7.2 فیصد کم ہوا۔اس کے علاوہ چہل قدمی گھٹنوں، ٹخنوں اور کمر کے مسائل کے حل کیلئے ایک بہترین ورزش ہے، فربہ افراد کے لیے بھی وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔