بلوچستان حکومت کا 7 ساحلی مقامات پر ریزورٹس بنانے کا فیصلہ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان حکومت نے صوبہ میں 770 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی کے 7 مقامات پر ریزورٹس کی تعمیر سمیت پہلے سے موجود ریزورٹس کی انتظامیہ کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے۔بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی کے اجلاس کی صدارت وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بذریعہ ویڈیو لنک کی۔ اجلاس میں گورننگ باڈی کے ارکان سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں ساحلی پٹی کے سات مقامات پر سرکاری اور نجی شعبہ کی شراکت داری میں 7 ساحلی مقامات پر ریزورٹس کی تعمیر، مینجمنٹ اور فعالی کا فیصلہ کیا ہے۔اجلاس میں ساحلی پٹی پر لوگوں کی سہولت کے لیے وزارت پیٹرولیم کی جانب سے 11 مقامات پر پٹرول پمپس اور دیگر ضروری سہولیات کی فراہمی پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ساحلی پٹی پر 9 مقامات میں مسافروں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کے ٹینڈرز کا جلد از جلد اجرا کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔اجلاس کو سیکریٹری ماہی گیری اور ڈی جی بی سی ڈی اے کی جانب سے ایجنڈا پوائنٹس پر بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس میں 2012 تا 2017 تک کنٹریکٹ کی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے 28 ملازمین کی مستقلی کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
اجلاس میں غلط طور پر بھرتیاں کرنے والے افسروں اور اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا بھی متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں بی سی ڈی اے ملازمین کو یوٹیلیٹی الاؤنس دینے سے متعلق سمری ارسال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔وزیر اعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ساحلی ترقی کے ضمن میں ایک فعال ادارہ ہے جس میں مزید بہتری لائی جائے گی۔’ بلوچستان میں 770 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی ہے۔۔۔ ہمارا کام فیصلہ لینا ہے اور ہم ہر فیصلہ صوبہ کی تعمیروترقی کے لئے لینا چاہتے ہیں۔‘