عمران خان کی 8 کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ایک بجے مقرر


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی اور محسن شاہنواز رانجھا پر حملے سمیت 8 کیسز میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ایک بجے مقرر کر دی گئی۔چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ آج ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔عدالت نے عمران خان کی آج تک عبوری ضمانت منظور کر رکھی ہے جبکہ عمران خان کو شامل تفتیش اور ہر پیشی پر حاضر ہونے کی ہدایت کی تھی۔
حاضری سے استثنا کی درخواست
عمران خان کی تمام مقدمات میں آج کی حاضری سے استثنا کی درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں عمران خان کا موقف ہے کہ ریاستی مشینری استعمال کرکے میرے خلاف 140 سے زائد بے بنیاد جعلی مقدمات درج کیے گئے۔درخواست میں کہا گیا کہ آج ساڑھے تین بجے وزیر اعظم ہائیکورٹ میں وکلا کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھیں گے، میری پیشی پر بھی سخت سیکیورٹی انتظامات ہوتے ہیں اور اس طرح کسی بھی غیر یقینی صورت حال کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا لہٰذا آج میری حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔
عمران خان کے مطابق گزشتہ سماعت کے عدالتی حکم کے باوجود پولیس نے اطمینان بخش فول پروف سیکیورٹی نہیں دی اور مستند معلومات کے مطابق مجھے بہت زیادہ سیکیورٹی تھریٹس ہیں، 13 مارچ کو اسپیشل انفارمیشن رپورٹ ملی کوئی بھی دہشت گرد حملہ ہوسکتا ہے۔درخواست گزار کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے باوجود مجھ سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی، اس سے قبل بھی عدالتوں میں پیش ہوچکا ہوں رول آف لاء پر یقین رکھتا ہوں اور عدالت پیش ہونے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔
عمران خان کی جانب سے وکیل سلمان صفدر نے حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کیں۔بعد ازاں، فیصل چوہدری بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ فیصل چوہدری نے کہا کہ میں معذرت چاہتا ہوں میں سپریم کورٹ میں تھا، جس پر عدالت نے کہا کہ کوئی بات نہیں سلمان صفدر صاحب عدالت میں تھے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی کا مسئلہ ہے اس لیے عمران خان آج بھی نہیں آ رہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سیکیورٹی والی درخواست میں نے دیکھ لی ہے آرڈر جاری کریں گے، اگر پھر بھی سیکیورٹی کے معاملے پر عمل نہ ہوا تو آپ توہین عدالت کی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ آج ہمارا ایک اور کیس بھی ہے سنگل بینچ میں عبوری ضمانت کا، چیف جسٹس نے ریمارکس کیا کہ وہ کون سا ہے سارے کیس تو ایک بجے فکس نہیں ہیں؟ فیصل چوہدری نے کہا کہ یہ ایک محسن شاہنواز رانجھا والا کیس ہے عبوری ضمانت کا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ محسن شاہنواز رانجھا حملہ کیس بھی دیگر ضمانت کی درخواستوں کے ساتھ سنیں گے۔واضح رہے کہ عدالت نے وفاقی حکومت سے عمران خان کی سیکیورٹی سے متعلق جواب طلب کر رکھا ہے، حکومت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی سیکیورٹی واپس لے لی تھی۔