پاکستان

سعودی عرب نے مہمند ڈیم پروجیکٹ کیلئے 24 کروڑ ڈالر قرض معاہدے پر دستخط کر دیئے


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ (ایس ایف ڈی) اور پاکستان نے مہمندڈیم منصوبہ کے لیے 24 کروڑ ڈالر کے قرض کے معاہدے پر دستخط کر دئیے۔وزارت اقتصادی امور کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ایس ایف ڈی کے چیف ایگزیکٹو افسر سلطان عبدالرحمن المرشد اور وفاقی سیکرٹری اقتصادی امور کاظم نیاز نے سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی کی موجودگی میں معاہدے پر دستخط کئے۔
قرضے کی فراہمی کا یہ معاہدہ پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مضبوط شراکت داری کا عکاس ہے۔مہمند ڈیم پروجیکٹ پانی اور غذائی سلامتی کو تقویت دینے کے علاوہ خیبر پختونخوا میں لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مددفراہم کرے گا۔
مہمند ڈیم پروجیکٹ کو سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ، اوپیک، اسلامی ترقیاتی بینک اور کویت فنڈ فار عرب اکنامک ڈویلپمنٹ کی جانب سے مالی معاونت فراہم کی جارہی ہے اورتوقع ہے کہ منصوبہ کی تکمیل سے پاکستان میں توانائی اور پانی کے شعبوں پر نمایاں اثرات مرتب ہوں گے۔
اس منصوبہ سے ابتدائی طورپر 800 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی، مزید برآں 16 لاکھ ایکرفٹ پانی کا ذخیرہ پائیدار زراعت کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرے گا، منصوبہ سے 6ہزار 773 ہیکٹر اراضی کو آبپاشی کے قابل بنایا جاسکے گا۔اس موقع پر سعودی فنڈ کے سی ای او نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مضبوط ترقیاتی تعاون پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ معاہدہ ایس ایف ڈی کی جانب سے پاکستان میں اپنے قیام کے بعد سے ترقیاتی منصوبوں اور پروگراموں کے لیے جاری تعاون کی ایک کڑی ہے۔ایس ایف ڈی نے اب تک پاکستان میں تقریباً 41 ترقیاتی منصوبوں اور پروگراموں کو مالی اعانت فراہم کی ہے جس کی مالیت تقریباً ایک ارب 40 کروڑ ڈالر ہے۔
اس کے علاوہ ایس ایف ڈی نے 2019 اور 2023 کے درمیان پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے 4 ارب 40 کروڑ امریکی ڈالر سے زیادہ مالیت کا موخر ادائیگی پر مبنی تیل کی فراہمی میں اپنا کردار اداکیاہے۔سیکریٹری اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز نے ایس ایف ڈی کے ذریعے پاکستان میں ترقیاتی شعبوں کے لیے غیر متزلزل حمایت پرسعودی عرب کاشکریہ ادا کیا۔
انہوں نے اہم منصوبے کی مالی اعانت میں سعودیہ عرب کی جانب سے کی گئی اہم شراکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ بہت اہمیت کاحامل ہے جس سے لوگوں کا معیارزندگی بہترہوگا اور علاقہ ترقی کرے گا، منصوبے سے پانی کے ذخائر اور غذائی سلامتی کے شعبے کو فائدہ ہوگا ۔سیکرٹری اقتصادی امور نے کہا کہ 1976 سے پاکستان میں ایس ایف ڈی کی ترقی کی کوششیں سماجی ترقی اور پائیدار معاشی خوشحالی کا باعث بنی ہیں۔

متعلقہ خبریں