’ بھارتی میڈیا دیکھ کر لگا جنر ل فیض کابل نہیں بلکہ نئی دہلی چلے گئے ہیں‘، وزیر داخلہ شیخ رشید نے بڑا بیان جاری کردیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ انڈیا کے پیٹ میں درد ہے،بھارت نے ہمیں ڈسٹرب کرنے کا جو نقشہ افغانستان میں بنایا تھا سب ضائع ہوگیا ہے، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ) انٹر سروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی) جنرل فیض حمید دو دن تک بھارتی میڈیا پر ہی چھائے رہے ،میں نے بھارتی میڈیا دیکھا ، ایسا لگتا ہے جیسے جنرل فیض کابل نہیں بلکہ دہلی گئے ہوئے ہیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی پناہ گزین کیمپ نہیں ہے اور نہ بنا نے جارہے ہیں،طور خم بارڈر اور چمن بارڈر پر نادرا اورفیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی( ایف آئی اے) کا عملہ ضرورت کے مطابق دگنا کیا جا رہا ہے،طور خم پر معاملات بالکل ٹھیک ہیں کل میں وز ٹ بھی کر کے آیا ہوں، چمن کا سسٹم بھی ہم طور خم پر لے آئیں گے،چمن میں ہونے والے مسئلہ کو12ستمبر کے بعد صحیح کردیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ خطے میں سب سے زیادہ بھارت کو منہ کی کھانی پڑی ہے،افغان ایجنسی این ڈی ایس اوربھارتی خفیہ ایجنسی را گھٹنے کے بل گر گئی ہیں،بھارت نے افغانستان میں جو بھی انویسٹمنٹ کی وہ سب ضائع ہوگئی ہے، گوادر اور کل کوئٹہ میں حملہ کرنے والے دونوں لوگ افغانستا ن سے آئے ہیںاور ان کی شناحت ہوگئی ہے۔پاکستان پر امن و امان کے مسئلے کے لئے دباﺅ بڑھایا جا رہا ہے،عمران خان اس خطے کی سیاست میں پاکستان کو آگے لے جارہاہے۔افغانستان میں حکومت بننے کے بعد تفصیلی پریس کانفرنس کروں گا۔

شیخ رشید نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن اور استحکام کے ساتھ ہیں،ا فغانستان میں ترقی پاکستان کی ترقی ہے،طالبان نے پاکستان کے ذمہ داران کو یقین دہانی کرائی ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگئی،ہماری فوج دہشتگردوں سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے، اگر طالبان سی پیک سے مستفید ہونے کی سوچ رکھتے ہیں تو اچھی بات ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن ٹائیں ٹائیں فش ہے ، انہیں سمجھ نہیں ہے کہ دنیا کدھر جا رہی ہے، اس وقت سب کی نظر افغانستان پر ہے جبکہ ان کی نظر لاہو ر لاہور ہے پر ہے، عقل کے اندھے ہیں جو سمجھ رہے ہیں کہ اسلام آباد جائیں گے،بلاول بھٹو ، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی کوئی سیاست نہیں رہ گئی، مستقبل کی سیاست میں افغان سیاست کا اس خطے میں بہت بڑ ادخل ہوگا،افغانستان میں طالبان کی حکومت تسلیم کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ عمران خا ن ہے۔