ایک کہاوت ہے کہ ایک جھوٹ چھپانے کے لئے 10 جھوٹ بولنے پڑتے ہیں اور یہ حقیقت بھی ہے کیونکہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ہیں . سائنس کی ترقی کے ساتھ ایک ایسا تجربہ کیا ہے جس کی مدد سے بولنے والے جھوٹ کو فوری طوری پکڑا جاسکتا ہے . اس تجربے میں صرف آواز کی شدت اور جھوٹ کے درمیان تعلق واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے . تجربے کے دوران معلوم ہوا کہ آواز کی پچ، بولنے کی شرح اور شدت بھی بتا سکتی ہے کہ بولنے والا جھوٹ بول رہا ہے یا سچائی سے کام لے رہا ہے . ماہرین کے مطابق جھوٹ بولتے وقت دماغ زبان کا ساتھ نہیں دے پاتا اور آواز دھیمی ہوتی جاتی ہے اور یوں الفاظ پر زور بھی کم ہوجاتا ہے کیونکہ بولنے والا جانتا ہے کہ وہ غلط بیانی کررہا ہے . اس کیفیت کو پروسوڈی بھی کہا جاتا ہے جس میں الفاظ اور جملوں کے بجائے آواز کے زیر و بم کو دیکھا جاتا ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جھوٹ بولنا، ایک ایسی خصلت ہے جو انسان کے کردار کو بے اعتبار بنادیتی ہے . یہ ایک انسانی خصلت ہے جس کا استعمال اپنے آپ کو سچا ثابت کرنے یا کسی جرم سے بچانے کے لئے کہا جاتا ہے .
متعلقہ خبریں