ٹی وی پر انٹرویو کے دوران ترک صدر کی طبیعت بگڑ گئی؛ انتخابی مہم بھی معطل


انقرہ(قدرت روزنامہ) ترک صدر طیب اردوان کے ٹیلی وژن چینل پر نشر ہونے والے براہ راست انٹرویو کو شدید طبیعت بگڑ جانے کے باعث روکنا پڑا جس کے بعد ان کی انتخابی مہم کو بھی عارضی طور پر معطل کردیا گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹیلی وژن پر براہ راست انٹرویو کے دوران اچانک ترک صدر کی طبیعت بگڑ گئی تاہم 15 منٹ کے وقفے کے بعد انھوں نے انٹرویو کو مکمل کرایا۔
ترک صدر طیب اردوان نے انٹرویو دوبارہ شروع کرتے ہوئے ناظرین سے معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ اب میری طبیعت قدرے بہتر ہے۔ چند دن سے پیٹ میں شدید درد ہے اور مصروفیات بھی زیادہ ہیں۔


طیب اردوان نے مزید بتایا کہ انٹرویو شروع ہونے میں بھی 90 منٹ کی تاخیر پیٹ درد کے باعث ہی ہوئی تھی اور ساتھیوں نے انٹرویو منسوخ کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن میں نے مناسب نہیں سمجھا کیوں کہ لاکھوں لوگ میرے منتظر تھے۔
انٹرویو کے دوران ترک صدر طیب اردوان تھکے ہوئے نظر آئے اور ان کی آنکھوں میں آنسو بھی نمایاں تھے جس کی وجہ ممکنہ طور پر پیٹ کی تکلیف ہوسکتی ہے۔
اس انٹرویو کے بعد اپنی ٹوئٹ میں ترک صدر طیب اردوان نے نیک تمناؤں اور دعائیں بھیجنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر کی ہدایات پر وہ اپنی انتخابی مہم کو فی الحال معطل کر رہے ہیں۔


صدر طیب اردوان نے مزید لکھا کہ آج کی مصروفیات معطل کردی ہیں آج میں اپنے ان بھائیوں، بہنوں اور دوستوں سے نہیں مل پاؤں گا جن سے جلسے میں خطاب کرنا تھا البتہ جمعرات سے انتخابی مہم کا دوبارہ آغاز کروں گا۔
یاد رہے کہ ترکیے میں مئی کے وسط میں پارلیمانی وصدارتی انتخابات ہوں گے جس کے لیے انتخابی مہم زور و شور سے جاری ہے۔ صدر طیب اردوان کی جماعت گزشتہ 20 سال سے کسی نہ کسی صورت اقتدار میں ہے۔تاہم اس بار صدارتی انتخاب میں اپوزیشن لیڈر کمال قلیچ دار اوغلو ان کے مدمقابل ہیں اور کانٹے کے مقابلے کا امکان ہے۔