قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے، وزیرِ اعظم عمران خان

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طاقت ور ہمیشہ قانون سے اوپر رہنا چاہتا ہے، پاکستان کا المیہ یہ رہا کہ ملک میں امیر اور غریب کے لیے الگ قانون بن گیا، قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے، جنرل مشرف نے ملک کا آئین توڑ کر بڑا ظلم کیا، فوجی آمر کا سب سے بڑا جرم این آر او دینا تھا۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹس کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت کی پہلی ترجیح انصاف کی فراہمی ہے، پی ٹی آئی کی حکومت عدالتوں کی بھرپور مدد کرے گی۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہم دیکھتے تھے کہ پاکستان آگے جا رہا تھا پھر پیچھے چلا گیا، 60ء کی دہائی میں ہم ترقی کی طرف جا رہے تھے، مگر پھر آہستہ آہستہ ہمارا ملک اوپر سے نیچے جانا شروع ہو گیا۔
انہوں نے بتایا کہ سنگا پور کی کوئی حیثیت نہیں تھی، آج سب پاکستان سے آگے نکل گئے، 30 سال میں ملک تیزی سے نیچے گیا، ہر چیز میں دنیا آگے نکل گئی، بنگلا دیش بھی پاکستان سے آگے نکل چکا ہے، قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے، جبکہ قانون کی بالادستی قائم کرنے والا معاشرہ ہی خوش حال ہوتا ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ کمزور کو انصاف چاہیئے ہوتا ہے، طاقت ور انصاف سے اوپر رہنا چاہتا ہے، یہ سارے اکھٹا ہوکر کہتے ہیں کہ ہمارے لیے علیحدہ قانون بنا دو، ہمیں این آر او دے دو، مشرف نے طاقتور کو این آر او دے دیا، پیسہ تو مشرف کا تھا ہی نہیں، قوم کا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ اوور سیز پاکستانی ہیں، اوور سیز پاکستانی پیسے کما کر یہاں پلاٹ لیتے ہیں اور اس پر قبضہ ہو جاتا ہے، جب آپ کو انصاف نہیں ملتا تو قبضہ گروپ معاشرے میں پایا جاتا ہے، برطانیہ میں کیوں قبضہ گروپ نہیں ہے، کیونکہ وہاں قانون کی بالادستی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے 93 ضلعی کورٹس بنائی ہیں جو بہت پہلے بن جانی چاہیئے تھیں، میں عدلیہ سے کہتا ہوں، ہر ممکن معاونت کریں گے، جب ملک میں انصاف ہوتا ہے کہ تو ملک میں سرمایہ کاری اور خوش حالی آتی ہے۔
وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ ہم نے وکلاء کی تحریک میں حصہ لیا جو ایک تاریخی جدوجہد تھی، وکلاء کی تحریک کے جو نتائج آنے چاہیئے تھے وہ بدقسمتی سے نہیں آئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں اتنی غربت تھی جو کسی اور ملک میں نہیں تھی، آج بھارت، بنگلا دیش اور دیگر غریب ممالک آگے نکل گئے، سیرت النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم پر عمل کرنے سے ہمارے مسائل حل ہو جائیں گے۔