آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام میں جانا ہو گا، مفتاح اسماعیل


لاہور (قدرت روزنامہ)سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم گورننس میں بھارت اور بنگلادیش سے بھی پیچھے ہیں، اب دنیا آپ کو پیسے دینے کے لیے تیار نہیں، آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام میں جانا ہو گا۔لاہو میں ری امیجنگ پاکستان سیمنار سے مفتاح اسماعیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جس مالی مسئلے میں پھنسے ہیں، مشکل سے نکلیں گے.
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گورننس کا نظام ناقص اور فرسودہ ہو چکا ہے، پاکستانی حکومت کو 6 ہزار ارب روپے سود میں دینا ہے۔مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 20 سے 25 اراب ڈالر قرضہ واپس کرنا ہے، اس سال 800 ہزار روپے کا بجٹ خسارہ ہے،
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم ایک سے قرضہ لے کر دوسرے کو دیتے ہیں، حالیہ سال ایک ہزار ارب روپے کا بجٹ خسارہ ہوگا، نظام کی تبدیلی کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔ان کا کہنا ہے کہ بدترین مالی بحران کی وجہ سے دنیا قرض دینے کو تیار نہیں، جس حالات میں پھنسے ہیں اس سے نکلنے میں دو سے تین سال لگیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہائر ایجوکیشن کو تباہ کر دیا ہے، کوشش کر رہے ہیں گردشی قرضہ کم ہو جائے، ہر بدلتی حکومت کے ساتھ گردشی قرضہ بڑھتا جا رہا ہے۔مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، پی آئی اے نے 20 برسوں میں پیسے نہیں کمائے، اس سال پی آئی اے کو 90 ارب روپے کا نقصان ہوا، ہم پی آئی اے کو ٹھیک کر سکے اور نہ ہی نجکاری کرسکے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کو اپنی رٹ قائم کرنی ہوگی، حکومت کو مہنگائی کا سدباب کرنے کے لیے فوری طور پر کچھ کرنا ہوگا، پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک ڈالر نہیں آتا۔