’پریکٹس اینڈ پروسیجرل قانون‘ کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل قانون 2023 کے خلاف درخواستیں 2 مئی کو سماعت کیلئے مقرر ہوگئیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ مقدمہ کی سماعت کرے گا۔ واضح رہے کہ لارجر بینچ نے پہلی سماعت پر سپریم کورٹ پریکٹس قانون پر عمل در آمد روک دیا تھا۔
اس ضمن میں لارجر بینچ نے اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے۔واضح رہے کہ لارجر بینچ چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن،جسٹس منیب اختر،جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید بینچ میں شامل ہیں.
سپریم کورٹ میں مجوزہ قانون پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف کیخلاف 2 آئینی درخواستیں دائر کی گئی ہیں، جو چوہدری غلام حسین اور راجا عامر خان نامی شہریوں نے ایڈووکیٹ طارق رحیم اور اظہر صدیق کی وساطت سے دائر کیں اور جن میں وفاق، وزارت قانون، وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری اور صدر عارف علوی کے پرنسپل سیکرٹری کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مجوزہ سپریم کورٹ پریکٹس پروسیجر بل بد نیتی پر مبنی ہے، مجوزہ بل آئین کے ساتھ فراڈ ہے۔ درخواستوں میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ مجوزہ بل کو غیر آئینی غیر قانونی قرا دے کر کالعدم کیا جائے، آئینی درخواست پر فیصلہ ہونے تک مجوزہ قانون کو معطل کیا جائے،صدر مملکت کو مجوزہ بل پر دستخط کرنے سے روکا جائے۔