بہتر غذا، دماغی صحت اور دماغی صلاحیت کے درمیان اہم تعلق دریافت
وسٹن(قدرت روزنامہ) ایک آزادانہ مطالعے میں تین اہم عوامل یعنی غذائیت بھرے اجزا، دماغی ساخت اور اکتسابی صلاحیت کے درمیان تعلق نوٹ کیا گیا ہے جو بالخصوص بزرگ افراد کے لیے انتہائی اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔جرنل نیوٹریشن میں شائع رپورٹ کے مطابق جامعہ الینوائے، اربانا شیمبین کے ڈاکٹر آرون باربے اور تنویر تعلق دار کا اصرار ہے کہ بعض غذائی اجزا (نیوٹریئنٹس) اور دو سیرشدہ (سیچوریٹڈ) فیٹی ایسڈ، کچھ اقسام کے اومیگا چھ، سات اور نو فیٹی ایسڈ دماغ کو بڑا کرتے ہیں، اس کی ساخت کی تشکیل کرکے یادداشت اور دماغی صلاحیت کو بہتر بناتے ہیں۔
اسی طرح غذائی اجزا کی بعض اقسام دماغ کے مخصوص حصوں پر اثرانداز ہوتی ہیں۔ یعنی ان تینوں عوامل کے ملاپ سے بڑھاپے کا معیارِ زندگی بہتر بنایا جاسکتا ہے اور اس سے آخری عمر میں بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔اس ضمن میں 111 تندرست لیکن بوڑے افراد کے ایم آر آئی لیے گئے، خون میں 52 اجزا کے بایومارکر نوٹ کیے گئے اور دماغی و ذہنی صلاحیت کے ٹیسٹ کیے گئے۔ ان میں یادداشت وغیرہ کے ٹیسٹ بھی شامل تھے۔
ماہرین کا اصرار ہے کہ بزرگ افراد کسی بھی طرح دماغ کے لیے مفید غذائی اجزا کو نظرانداز نہ کریں اور اس طرح وہ بہتر زندگی گزارسکتے ہیں۔