ملک کو حکومت نہیں ، مزدور چلا رہا ہے: سراج الحق


لاہور(قدرت روزنامہ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ غریب مزدور پاکستان کی خاطر اپنا خون نچھاور کررہا ہے، ملک کو حکومت نہیں مزدور چلا رہا ہے . امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پنجاب اسمبلی کے سامنے مزدور ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج یکم مئی پر پوری دنیا میں لوگ مزدور ڈے منارہے ہیں، آج یہ جلسہ منعقد کرکے پاکستان کے مزدوروں کی نمائندگی کی گئی ہے، مزدوروں کی طرف سے پاکستان کی حکومت سے بات کرنا چاہتا ہوں، پاکستان تو مزدور چلا رہا ہے اور وی آئی پی لوٹ رہا ہے، مزدوروں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے آیا ہوں .


سراج الحق نے کہا کہ مزدوروں کے حقوق کے لیے جماعت اسلامی کھڑی ہے، میں مزدوروں کیلئے عزت والی چھت دیکھنا چاہتا ہوں، پاکستان میں 8 کروڑ مزدور ہیں، مزدوروں کے بچوں کی کفالت کا کوئی انتظام نہیں، پاکستان کے سیاسی لیڈران ،حکومتوں نے مزدوروں کو دھوکا دیا، روٹی کپڑا مکان کے نام پر تبدیلی کے نام پر مزدوروں کو دھوکا دیا گیا، 75سالوں سے ملک کی غریب عوام کا استحصال جاری ہے، پسینے مزدور بہاتا ہے ،مزے کوئی اور لیتا ہے .
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہاں کسان کی نمائندگی جاگیردار کرتا ہے، اپنے کتوں کا خیال رکھتے ہیں مگر یہ ظالم لوگ غریب کے بچوں کا خیال نہیں رکھتے، امیروں کےکتوں کے لیے باہر سے خوراک آتی ہے، غریب کے بچوں کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں، ان جاگیر داروں اور سرمایہ داروں کو غریب کا کوئی احساس نہیں، اللہ نے جو ہمیں نظام دیا اس میں غریب کے حقوق کی عزت ہے، میں اس نظام کی بات کرتا ہوں جس میں ایک خلیفہ بھی ایک مزدور کی طرح تنخواہ لیتا تھا .
ان کا کہنا تھا کہ عوام نے سب کو آزمایا لیکن عوام بتائیں کہ آپ کی زندگی میں کیا انقلاب آیا؟ ایک مزدور کو پندرہ یا 20ہزار تنخواہ بھی میسر نہیں، اس ظلم اور استحصال کے نظام کو بدلنا چاہتے ہیں تو ہمارے ساتھ چلیں، میں نے قومی اورصوبائی اسمبلی میں بہت سارے ٹکٹ مزدوروں کو دیئے، میں کالج دور میں تعلیمی اخراجات کیلئے محنت مزدوری کرتا تھا، اب صورتحال یہ ہے کہ لوگ صبح مزدوری کیلئے نکلتے ہیں اور شام کو مایوس ہوکر گھر واپس جاتے ہیں، اللہ نے موقع دیا تو ہم بےروزگاروں کو الاؤنس دیں گے .
انہوں نے مزید کہا ان پارٹیوں کو اگر 100سال بھی موقع ملے تو یہ پاکستان نہیں بدل سکتیں، بنگلا دیش نے ٹیکسٹائل سٹی بنائی، ترکیہ نے الیکٹرک کار بنانا شروع کردی، ایک حکمران کہتا تھا میں نے لنگرخانے بنوائے، میرے ملک کو لنگر خانے کی نہیں کارخانے کی ضرورت ہے .

. .

متعلقہ خبریں