عثمان بزدار کو گرفتاری سے روکنے کے حکم امتناعی میں کل تک توسیع


لاہور (قدرت روزنامہ) لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو گرفتار کرنے سے روکنے کے حکم میں کل تک توسیع کردی ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس طارق سلیم شیخ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی مقدمات کی تفصیلات اور حفاظتی ضمانت کیلئےدائر درخواست پر سماعت کی ، درخواست میں ڈی جی اینٹی کرپشن اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
عدالت نے آج ہی عثمان بزدار کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیدیا، عثمان بزدار شامل تفتیش نہ ہوئے تو درخواست خارج کردیں گے۔سابق وزیر اعلٰی عثمان بزدار کی جانب سے بیرسٹر مومن ملک نے دلائل دیئے ، بیرسٹر مومن ملک نے عدالت کے روبرو نیب ترمیمی ایکٹ اور اینٹی کرپشن قوانین کا موازنہ بھی پیش کیا ، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت ملزم کو گرفتاری سے قبل وجوہات سے آگاہ کرنا ضروری ہے، اینٹی کرپشن کے قوانین اور ملزم کی گرفتاری کے ضوابط میں ترمیم کی ضرورت ہے۔
وکیل عثمان بزدار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت ڈی جی اینٹی کرپشن کو درج نامعلوم مقدمات کا ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دے اور درخواست گزار کی ضمانت منظور کرتے ہوئے گرفتار کرنے سے روکنے کاحکم دے ۔لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کے وکیل کی عثمان بزدار کوگرفتار نہ کرنے کا حکم واپس لینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اینٹی کرپشن سے کل تک جواب طلب کر لیا ۔
لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کو عثمان بزدار کو گرفتار کرنے سے روکنے کے حکم امتناعی میں کل تک توسیع کر دی۔یہ بھی پڑھیں :لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کو عثمان بزدار کی گرفتاری سے روک دیا
گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کو خفیہ مقدمات میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو 4 مئی تک گرفتار کرنے سے روک دیا تھا، عدالت نے اینٹی کرپشن سے جواب طلب کرتے ہوئے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی عدالتی معاونت کیلئے طلب کیا تھا ۔