عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش، 7 مقدمات میں 10 روزہ ضمانت منظور
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان پر درج بغاوت، اقدام قتل اور جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ سمیت 9 مقدمات میں سے سات مقدمات میں 10 روز کی ضمانت منظور کرلی۔ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ عمران خان عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔
عمران خان کے وکیل سلمان صفدر روسٹرم پر آئے اور کہا کہ آج غیر معمولی حالات میں ہم عدالت آئے ہیں، جو باہر کا ماحول ہے وہ کچھ اور بتا رہا ہے، عمران خان کے پٹیشنر اور وکیل کی معلومات کے مطابق ہم نے تمام کیسز کی ضمانت کی استدعا کی، عمران خان کل عدالت میں آنے کی پوزیشن میں نہیں تھے لیکن آج آگئے ہیں۔وکیل نے کہا کہ عمران خان آج وہیل چیئر پر کمرہ عدالت پہنچے ہیں، ہم ڈائریکٹ ان کیسز میں یہاں نہیں آنا چاہتے تھے ایک کیس میں آج بھی ضمانت لگی ہوئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ ہم عمران خان کو حفاظتی ضمانت دے رہے ہیں، اگر سیکیورٹی نہ ہو تو آپ کہتے ہیں سیکیورٹی تھریٹ ہے، اگر آپ کہتے ہیں تو آرڈر کر دیتا ہوں تا کہ آئندہ سیکیورٹی نہ ملے، آپ کو اپنا بیان ریکارڈ کرانا ہے بتا دیں قانون میں کچھ استثنی ہے تو بتا دیں، تفتیشی افسر موجود ہیں آپ اپنا بیان ریکارڈ کرا دیں۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ یہاں ہی بیان ریکارڈ کرا دیتے ہیں اس پر عدالت نے کہا کہ بیان ریکارڈ کرانے کا ایک طریقہ ہے اس کی آپ نے پیروی کرنی ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ ہم اس متعلق آرڈر پاس کریں گے، ہم آپ کو ریلیف دینا چاہ رہے ہیں آپ نہیں لینا چاہتے تو ٹھیک ہے۔
اس دوران ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے میڈیکل رپورٹ پر اعتراض عائد کیا اور کہا کہ عمران خان نے پرائیویٹ اسپتال کی رپورٹ پیش کی جو قابل قبول نہیں۔ اس پر فواد چوہدری بولے کہ میڈیا والے کھڑے ہیں، ٹکرز چل رہے ہوں گے مجھے بھی کچھ ریکارڈ پر لانے دیں بعدازاں فواد چوہدری روسٹروم پر آگئے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سابق وزیراعظم زخمی حالت میں آئے مگر ان کی گاڑی کو اندر نہیں آنے دیا گیا اس پر ایڈووکیٹ جنرل بولے کہ عمران خان کی پیشی کے موقع پر موٹرسائیکل اور گاڑیاں جلائی گئیں۔
دوران سماعت ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد اور فواد چوہدری کے درمیان تکرار ہوئی اور فواد چوہدری بار بار بولے جس پر ججز اٹھ کر چلے گئے۔بعد ازاں عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا جو کچھ دیر بعد سنادیا گیا۔ عدالت نے 9 مقدمات میں سے سات میں عمران خان کی دس روز کے لیے ضمانت منظور کرلی۔