جے آئی ٹی کی کالے بکروں کے حصار میں عمران خان سے تفتیش
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) عمران خان کے خلاف دس مقدمات کی تفتیشی کرنے والی جے آئی ٹی کے زمان پارک پہنچنے پر ٹیم کے گرد کالے بکروں کا دائرہ بنادیا۔ عمران خان کے خلاف دس مقدمات کی تفتیش اور جے آئی ٹی کے دورہ زمان پارک کی اندرونی کہانی اور چشم کشاء انکشافات سامنے آگئے۔
عمران خان کی رہائش گاہ میں داخل ہوتے ہی جے آئی ٹی کے ارکان کے گرد کالے بکرے کا حصار بنادیا گیا۔ کالے بکرے کا چکر مکمل کروانے کے بعد جے آئی ٹی کو مزید رسائی دی گئی۔عمران خان جے آئی ٹی ارکان کے سامنے سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔ جے آئی ٹی ارکان نے مقدمات کی تفتیش اور سوالات پر استفسار کیا اور عمران خان سے چالیس منٹ تک پوچھ گچھ کی۔
جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق سوال کیا گیا کہ آٹھ مارچ کو پٹرول بم پھینکا گیا، آپ کے علم میں تھا جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ پٹرول بم والا واقعہ تو چودہ مارچ کے بعد ہوا، انٹرنیٹ سروس معطل تھی، پٹرول بم پھینکنے اور پتھراؤ کا علم نہیں ہوسکا، اتنا معلوم ہوا کہ باہر سے شیلنگ کی جارہی ہے۔عمران خان سے کارکن ظل شاہ کی ہلاکت کے بارے سوال کیا گیا؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ یاسمین راشد نے گاڑی اور مالک کے بارے بتایا تھا۔
جے آئی ٹی نے آٹھ مقامات سے مٹی کے نمونے حاصل کیے، پولیس پر چلائے جانے والے کنچوں کے دو بیگ صوفے کے پیچھے چھپائے گئے تھے، ٹیم نے کنچوں کی تصویریں لیں، پٹرول بم بنانے کے لیے استعمال ہونے والی چند بوتلیں بھی رہائش گاہ سے ملحقہ صحن میں موجود تھیں، مٹی کے نمونے فرانزک لیبارٹری بھجوا دیے گئے۔حکام نے کہا ہے کہ رپورٹ اور تفتیش کے مزید مراحل حقائق کا تعین کریں گے۔