رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 3.58 ٹریلین روپے مالیت کا قرضہ ادا کیا گیا، رپورٹ


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی حکومت نے رواں مالی سال 2022-23کے پہلے 9 ماہ میں3.58 ٹریلین روپے مالیت کا قرضہ ادا کردیا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے آمدنی اور اخراجات بارے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کے مطابق اسی عرصے کے دوران پاکستان کی آمدنی 3.4 ٹریلین روپے رہی ہے جبکہ اسکے مقابلے میں مجموعی اخراجات 6 ہزار 978 ارب روپے سے زائد رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس لحاظ سے رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران حکومت کا بجٹ خسارہ 3 ہزار 534 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ دفاعی اخراجات ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں جبکہ قرضوں اور سود کی ادائیگی پر 3 ہزار 582 ارب خرچ کئے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جولائی 2022 سے مارچ 2023 تک قرضوں اور سود کی ادائیگی پر 3 ہزار 582 ارب خرچ ہوئے، گزشتہ سال کے مقابلے سود کی ادائیگی پر 1464 ارب روپے زیادہ اخراجات کئے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ میں دفاعی اخراجات ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گئے، ترقیاتی منصوبوں پر 428 ارب خرچ ہوئے، سبسڈیز پر 524 ارب اور پنشن کی ادائیگی پر 486 ارب سے زائد اخراجات آئے وزارت خزانہ کے مطابق جولائی تا مارچ ایف بی آر نے 5 ہزار 156 ارب روپے ٹیکس وصول کیا۔
رپورٹ کے مطابق نان ٹیکس ریونیو ایک ہزار 240 ارب روپے رہا، 9 ماہ میں صوبوں کا بجٹ 456 ارب روپے سرپلس رہا ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پرٹیکس کے ذریعے حکومت نے 362 ارب روپے اکٹھے کیے، داخلی قرضوں کی ادائیگی پر 3.1 ٹریلین، غیر ملکی قرضوں پر0.47 ٹریلین روپے خرچ ہوئے ہیں۔