’بھارت کا بلاول بھٹو زرداری کے بیان کو تشدد کے خطرے سے جوڑنا شرارت اور انتہائی غیرذمہ دارانہ عمل ہے‘ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان نے بھارت کی جانب سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان کو تشدد کے خطرے سے جوڑنا شرارت اور انتہائی غیرذمہ دارانہ عمل قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے وزیر خارجہ کی بھارت کو مقبوضہ کشمیرمیں جی 20 اجلاس بلانے پر مبینہ دھمکی کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ اجلاس پر پاکستانی موقف واضح کیا جاچکا ہے، دورہ بھارت میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کئی مواقع پر یو این قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پرزور دیا۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے خیالات کو تشدد کے خطرے سے جوڑنا انتہائی غیرذمہ دارانہ ہے، یہ تنازعات کو عالمی قراردادوں کے مطابق بات چیت سے حل کے مؤقف سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، ریاستوں کے درمیان حساس معاملات پر رپورٹنگ کرتے وقت صحافتی اصولوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔
اسی حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ میں کوئی تہذیب نہیں؟ آپ کے ملک میں ایک مہمان آتا ہے یا تو اسے بلائیں نہ اور اگر بلا لیا ہے تو اسے اس طرح ذلیل کرتے ہیں، یہ رویہ بھارت کی عکاسی کر رہا ہے، یہ جو آپ کو تکبر ہے، میں جو یہ تکبر آپ میں دیکھ رہا ہوں، یاد رکھیں! اللہ کا یہ قانون ہے کہ طاقتور ہمیشہ طاقتور نہیں رہتا اور جو کمزور ہے وہ بھی کبھی کمزور نہیں رہتا۔
خیال رہے کہ شنگھائی تعاون کونسل کے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، پاکستان کا مؤقف بالکل ٹھوس اور واضح ہے، اگست 2019ء میں بھارت کے اقدام سے معاملات مشکل ہوگئے، مقبوضہ کشمیر پر یکطرفہ فیصلے کر کے بھارت نے تعلقات کو نقصان پہنچایا۔