کراچی (قدرت روزنامہ) سندھ ہائیکورٹ میں 7 سال سےلاپتا شہری سمیر آفریدی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے ہر حال میں لاپتا شہری کا سراغ لگانے کا حکم دیتے ہوئے 7 اگست کو رپورٹ طلب کرلی . لاپتا شہری کی والدہ نے عدالت کو بتایا کہ بیٹا 7 سال سےلاپتا ہے، بہو بھی گھرچھوڑ کر چلی گئی ہے اور اس لاپتا بیٹے کے چار 4 معذور بچے ہیں .
لاپتا شہری کی والدہ کا کہنا ہے کہ عدالت سے انصاف نہ ملا تو میں تو خود کو آگ لگا دوں گی، میرا بیٹا بازیاب کروایا جائے یا مجھے پھانسی پر چڑھا دیا جائے . جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے دکھی ماں کی دہائی سن کر کہا کہ میری بہن آپ ٹھیک بول رہی ہیں، ہم آپکے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور آپ جو کہیں گی ہم سنیں گے .
سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کے رویے پر برہمی کا اظہار کیا اور ساتھ ہی یہ سوال بھی کیا کہ کتنی جے آئی ٹیز ہوچکی ہیں؟سرکاری وکیل نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 19 جے آئی ٹیز ہوچکی ہیں .
اب تک کی رپورٹ کے مطابق سمیر آفریدی ملک کے کسی حراستی مرکز میں قید نہیں ہے . سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا شہری کا ہرحال میں سراغ لگانے کا حکم دیتے ہوئے صوبائی اور وفاقی حکومت سے 7 اگست کو رپورٹ طلب کرلی ہے .