اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے اعتراف کیا ہے کہ دسمبر 2022 تک گردشی قرضوں کا بوجھ 25 سو 36 ارب روپے ہوگیا . وفقہ سوالات کے دوران گردشی قرضے سے متعلق اعداد و شمار وزارت توانائی نے قومی اسمبلی میں پیش کردیے .
اس حوالے سے خرم دستگیر نے کہا کہ بجلی کے لائن لاسز 113ارب روپے تک پہنچ گئے .
انہوں ںے تحریری جواب میں کہا کہ حکومت نے بڑھتے گردشی قرضے پر بڑا فیصلہ کیا ہے، بھاری نقصانات (ہائی لاسز ) والے فیڈرز کی نجکاری کی جائے گی جبکہ حکومت نے بجلی چوری سے متعلق قانون سازی کا منصوبہ بنالیا .
رہنما مسلم لیگ (ن) نے واضح کیا کہ بجلی چوری القابل سزا جرم قرار دی جائے گی، گردشی قرضہ کثیر الجہتی مسلہ ہے . دوسری جانب پارلیمانی سیکریٹری نے تصدیق کی کہ ہائی لاسز فیڈرز کی نجکاری تجویز کو فائنلائز نہیں کیا گیا، فیڈرز کی نجکاری سے متعلق تجاویز کی منظوری پر نجکاری کے عمل کا باضابطہ آغاز کیا جائیگا .