اسٹاف لیول ایگریمنٹ؛ اسحاق ڈار نے بہادر بجانی سے مدد مانگ لی


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاکستان نے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول ایگریمنٹ کی تکمیل کے لیے آئی ایم ایف کے بورڈ سے مدد مانگ لی۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے ایگزیکیوٹیو ڈائریکٹر بہادر بجانی کے ساتھ ورچوئل اجلاس کیا، اس موقع پر اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف منیجمنٹ کو اسٹاف لیول ایگریمنٹ کرنے کیلیے رضامند کرنے کی خاطر ان سے مدد طلب کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر بہادر بجانی نے اسحاق ڈار سے نئے آئی ایم ایف ایگریمنٹ میں شمولیت کے ارادے کے بارے میں پوچھا، جس پر وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ اس پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں، ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کا موقف یہ تھا کہ آئی ایم ایف کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے اس کی مدد کرے اور جلد از جلد معاہدے پر دستخط کرے۔واضح رہے کہ پاکستان تواتر سے آئی ایم ایف پر بلاجواز اسٹاف لیول ایگریمنٹ نہ کرنے کا الزام لگارہا ہے، پاکستان کا دعوی ہے کہ اس نے ساری شرائط پوری کردی ہیں، اس کے باجود آئی ایم ایف تاخیری ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔
بہادر بجانی جو ایک ایرانی شہری ہیں اور آئی ایم ایف کے بورڈ میں پاکستان، الجیریا، گھانا، ایران، لیبیا، موراکو اور تیونس کی نمائندگی کرتے ہیں، سے اسحاق ڈار نے درخواست کی ہے کہ وہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ پر پہنچنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔تاہم، چند روز قبل آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر نے پاکستان کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اسٹاف لیول ایگریمنٹ کی شرائط پوری نہیں کی ہیں، انھوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ڈیل اسی صورت ہوگی، جب پاکستان تمام ضروری شرائط پوری کردے گا۔
پاکستان گزشتہ چار ماہ سے آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل کرنے سے قاصر رہا ہے، اگر چہ پاکستان نے منی بجٹ، تیل ، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا تھا، لیکن پھر بھی پاکستان 6 بلین ڈالر کے اضافی قرضوں کی شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف؛ پیشگی اقدامات پورے کرنے کے حکومتی دعوے کی نفی، معاہدہ بجٹ سے مشروط
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو بتایا کہ پاکستان نے 3 بلین ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کے وعدوں سمیت تمام پیشگی اقدامات کو پورا کردیا ہے،سعودی عرب نے دو بلین جبکہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک بلین ڈالر کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔اسحاق ڈار نے ایگزیکیوٹیو ڈائریکٹر کو بتایا کہ مزید 3 بلین ڈالرکا بندوبست آئی ایم ایف سے معاہدہ طے پانے اور 1.2 بلین ڈالر کی قسط کے اجراء اور نویں جائزے کی منظوری دینے کے بعد ہی ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو بتایا تھا کہ وہ باقی 3 بلین ڈالرکا بندوبست ورلڈ بینک، ایشیئین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک، یورپی اور خلیجی ممالک کے کمرشل بینکس سے کرلے گا، لیکن حکومت ایسا کرنے میں ناکام رہی ہے، ورلڈ بینک ان قرضوں کی منظوری اس وقت تک دینے کو تیار نہیں ہے جب تک کہ آئی ایم ایف معاہدے تک نہ پہنچ جائے اور پاکستان چین کے ساتھ انرجی معاہدوں پر دوبارہ مذاکرات سے متعلق شرائط کو پورا نہ کرے۔