اس کی ماں موٹی ہے یہ بھی آگے جاکر موٹی ہو جائے گی، بڑی بوڑھیوں کی اس پیشنگوئی کے بارے میں سائنس کیا کہتی ہے؟ جانیں

(قدرت روزنامہ)ہمارے معاشرے میں کچھ خواتین جو کہ عمر کے اعتبار سے ادھیڑ عمر ہو چکی ہوتی ہیں ایسی خواتین اپنے تجربات اور مشاہدات کی بنا پر ایسے ایسے اندازے لگا لیتی ہیں- جن میں سے کچھ تو عقل اور شعور حساب سے سراسر غلط ہوتے ہیں جب کہ ان کے کچھ لگائے ‌گئے اندازے کئی دہائیوں کے بعد اب سائنسی طور پر ثابت ہو چکے ہیں-عام طور پر یہ بڑی بوڑھیاں جب بھی اپنے بیٹے کے لیے لڑکی ڈھونڈنے کا سلسلہ شروع کرتی ہیں تو ان کا پورا زور لڑکی سے زیادہ اس کی ماں کو دیکھنے پر ہوتا ہے . اگر لڑکی کی ماں موٹی ہوتی ہے اور لڑکی سلم اور اسمارٹ بھی ہو تو یہ بڑی بوڑھیاں یہ کہہ کر رشتے سے انکار کر دیتی ہیں کہ اس لڑکی کی ماں موٹی ہے اس لیے یہ لڑکی بھی آگے جا کر موٹی ہو جائے گی-بچے کا وزن ماں کی وجہ سے بڑھتا ہےبڑی بوڑھیوں کی یہ کہاوت کہ اگر لڑکی کی ماں موٹی ہے تو لڑکی بھی موٹاپے کا شکار ہو جائے گی اس حوالے سے رائل ڈیون اور ایکسٹیر ہسپتال کے ماہرین نے تحقیق کی ان کے مطابق کئی ایسی ماؤں پر تحقیق کی گئی جو کہ قدرے فربہ تھیں اور موٹاپے کا شکار تھیں-ایسی ماؤں کے خون میں عام طور پرشوگر اور کولیسٹرول کی شرح بلند ہوتی ہے اس وجہ سے جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے اندر یہ کمزوری پیدائش کے ساتھ ہی منتقل ہوتی ہے- اس وجہ سے ان بچوں میں آگے چل کر عمر کے ساتھ موٹاپے کے امکانات عام بچوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے- اس اعتبار سے بڑی بوڑھیوں کا یہ دعویٰ حتمی طور پر سچ ثابت ہو گیا کہ اگر لڑکی کی ماں موٹی ہوگی تو وہ بھی آگے چل کر موٹی ہوجائے‌ گی-بچے کا قد لمبا ہونے کا سبب اس کا باپ ہوتا ہےہمارا قد درحقیقت 70 فی صد ہمارے جین پر منحصر ہوتا ہے جب کہ 30 فی صد اس میں دیگر عوامل بھی اثر انداز ہوتے ہیں .

عام طور پر لڑکیوں کا قد پندرہ سال تک بڑھتا ہے جب کہ لڑکوں کا قد اٹھارہ سال کی عمر تک بڑھتا ہے- یہی وجہ کہ مرد عام طور پر خواتین کے مقابلے میں طویل قامت ہوتے ہیںاسی طرح پیدا ہونے والا بچہ بھی قد باپ سے جبکہ موٹاپا اپنی ماں سے پیدائشی طور پر اپنے جین سے لیتا ہے-مرد کا موٹاپا اور بچہ اس حوالے سے تحقیقات میں یہ بھی حیرت انگیز انکشاف کیا گیا ہے کہ باپ کا موٹاپا بچے کے اوپر کسی بھی طرح اثر انداز نہیں ہوتا ہے اور موٹے باپ کے بچے بھی سلم اور اسمارٹ ہو سکتے ہیں اور یہ سب اثرات بچے کے جین میں ہی ہوتے ہیں- . .

متعلقہ خبریں