بلوچستان ایڈیٹرز کونسل کا وزیر اعلیٰ کی منظوری کے باجود اخبارات کو واجبات کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار
بیوروکریسی ماضی کی روش پر چلتے ہوئے ایک بار پھر سے اخباری صنعت کو مالی مشکلات میں دھکیلنے کی درپے ہے
سیکرٹری خزانہ فنڈز کے اجراءمیں لیت و لل سے کام لے رہے ہیں، اخباری مالکان کا آج سیکرٹری خزانہ کے دفتر کے باہر احتجاج کافیصلہ
بیوروکریسی کی یہی روش برقرار رہی تو پھر صوبے سے اخباری صنعت کا صفایا ہونے میں دیر نہیں لگے گی ، بلوچستان ایڈیٹرز کونسل
وزیر اعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکرٹری صورتحال کا فوری نوٹس لیکر بلاتاخیر فنڈز کے اجرا کو یقینی بنائے ‘ ایڈیٹرز کونسل کا مطالبہ
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان ایڈیٹرز کونسل کے رہنماﺅں کی جانب سے اخبارات و جرائد کے بقایا جات کی عد م ادائیگی پر تشویش کا اظہار . وزیر اعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکرٹری صورتحال کا فوری نوٹس لیکر بلاتاخیر فنڈز کے اجرا کو یقینی بنائے بلوچستان ایڈیٹرز کونسل کامطالہ .
بلوچستان ایڈیٹرز کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے اخبارات و جرائد کی مالی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمہ خزانہ کو اخبارات و جرائد کے بقایا جات کیلئے احکامات جاری کیئے جس پر اخباری صنعت سے وابستہ مالکان اور ورکرز میں خوشی کی لہر دو ڑ گئی لیکن بد قسمتی سے بیوروکریسی اپنے ماضی کی روش پر چلتے ہوئے ایک بار پھر سے اخباری صنعت کو دانستہ طور پر مالی مشکلات میں دھکیلنے کی درپے ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے احکامات جاری کرنے کو ایک ماہ کا عرصہ گزرچکا لیکن اس کے باوجود سیکرٹری خزانہ فنڈز کے اجراءمیں لیت و لل سے کام لے رہے ہیں،محکمہ کے ذمہ داران سے بارہا دریافت کرنے پر بتایا جاتا ہے کہ سیکرٹری موصوف مارکش کے سرکاری دورے پر ہیں جس میں سچ کا عنصر کہیں بھی نظر نہیں آتا کیوں کہ سول سیکرٹریٹ میں کہیں سے بھی اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ موصوف سیکرٹری سرکاری دورے پر بیرون ملک ہیں،بلوچستان ایڈیٹرز کونسل کی جانب سے سیکرٹری خزانہ کے اس نا روا رویئے کی نہ صرف شدید الفاظ میں مذمت کی جارہی ہے بلکہ ایک سیکرٹری کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان کے واضح احکامات کو ردی کی ٹھوکری میں ڈال کر اخباری صنعت کی مالی مشکلات میں اضافہ کیا جارہا ہے . بلوچستان ایڈیٹرز کونسل نے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے اجلا س طلب کرتے ہوئے اخبار مالکان کو سول سیکرٹریٹ میں سیکرٹری خزانہ کے آفس طلب کیا ہے تاکہ باقاعدہ طور پر اپنا احتجاج ریکارڈ کراسکیں ،بلوچستا ن ایڈیٹرز کونسل کے رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ اگر صوبائی حکومت اور بیوروکریسی کی یہی روش برقرار رہی تو پھر صوبے سے اخباری صنعت کا صفایا ہونے میں دیر نہیں لگے گی ،کیوں کہ اخباری صنعت مہنگائی کے اس دور میں جس طرح سے چل رہی ہے وہ کسی معجزے سے کم نہیں کیوں کہ اخبار و جرائد کے مالکان نہ صرف پریس ،اسٹیشنری کے مقروض ہوچکے ہیں بلکہ گزشتہ کئی ماہ سے ورکرز کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی جیسے سنگین مسائل سے دوچار ہیں ،حکومت کی جانب سے واجبات کی بروقت عدم ادائیگی کی وجہ سے اخباری صنعت سے وابستہ کہیں ہنر مند اور ہونہار ورکز نہ صرف اس صنعت کو مجبور ہوکر خیر باد کہہ چکے ہیں جس کی وجہ سے اخباری صنعت مالی بحران کیساتھ ساتھ افرادی قوت کی کمی جیسے مسائل سے دوچار ہے ،وزیراعلیٰ بلوچستان سیکرٹری خزانہ کو اخباری صنعت کے بقایا جات کی ادائیگی کا پابند بنائیں بصورت دیگر ملک گیر احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے .
. .