سردار اختر کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، وڈھ میں حالات خراب کرنیوالوں کو سزا کے بجائے شاباشی مل رہی ہے، بی این پی رہنما


خضدار(قدرت روزنامہ) بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کال پر وڈھ میں بدامنی واقعات کے خلاف خضدار میں احتجاجی ریلی نکالی گئی اور خضدارپریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا ریلی کے شرکا ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر لیئے شہر کی مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب پہنچے، ریلی کی قیادت ضلعی صدر شفیق الرحمن ساسولی، مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین سابق ممبر قومی اسمبلی میر عبدالرو¿ف مینگل، چیئرمین لعل جان بلوچ، ضلعی جنرل سیکرٹری عبدالنبی بلوچ، تحصیل صدر خضدار سفر خان مینگل، تحصیل صدر وڈھ مجاہد عمرانی اور دیگر نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی ایک جمہوری اور پرامن جماعت ہے
لیکن موجودہ حالات سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ بی این پی کو ایک منصوبے کے تحت دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ وڈھ میں گزشتہ کئی دنوں سے حالات تیزی سے بے امنی کی جانب بڑھ رہے ہیں اور یہ سب کو معلوم ہے کہ سردار اختر مینگل کے مخالف فریق کو کن قوتوں کی جانب سے تعاون حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وڈھ میں حالات خراب کرنے میں وہی عناصر ملوث ہیں جو قبل ازیں سانح توتک اور سانحہ لیویز شہداءچیک پوسٹ میں ملوث تھے حکومتی ادارے اپنے کارندوں کے دریعے وڈھ کے پر امن حالات کو خراب کرکے حقیقی سیاسی قیادت کو راستے سے ہٹانے یا ان کے راستے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں،
بی این پی کی قیادت نے پہلے بھی کٹھن حالات کا مقابلہ کیا ہے اور اب بھی حالات کا مقابلہ کر کے بلوچ قوم اور بلوچستان کے عوام کی خدمت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چاہیے تو یہ تھا کہ وڈھ میں حالات خراب کرنے والوں کو ان کے کیئے کی سزا ملتی لیکن انہیں شاباشی مل رہی ہے اور بی این پی قیادت کے گرد گھیرا تنگ کرکے حالات خراب کرنے کی بھر پور کوشش کی جا رہی ہے ا س موقع پر میر صادق غلامانی،ایڈووکیٹ غلام نبی بلوچ،آغا سمیع شاہ،سمیت بی این پی کے دور دراز علاقوں سے آئے عہدیدار اور کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے، بی این پی کے مرکز ی و ضلعی رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ وڈھ میں جو ہو رہا ہے وہ آج سے نہیں بلکہ عرصہ دراز سے ہورہا ہے،اور ان واقعات کا پس منظر بلوچستان کی صورتحال کو اس نہج تک پہنچانے والے عناصر ہیں وڈھ کی صورتحال کو سمجھتے کے لئے ہمیں بلوچستان کی صورتحال بلوچ قومی تحریک بلوچ حقیقی قیادت کا بلوچ و بلوچستان کے مسائل پر اٹھنے والی آوازوں ان آوازوں کو دبانے کے لئے کی جانے والی سازشوں اور ان سازشوں میں مرکزی کردار ادا کرنے والے عناصر کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ ماضی میں خضدار کی امن کو تہہ و بالا کرنے کی صورتحال جائزہ لینا ہوگا۔
مقررین نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں جو لوگ وڈھ کے حالات کو قبائلی کہتے ہیں یہ قطعا درست نہیں بلکہ شہیدوں کے ورثاءبلوچ قوم کے حقیقی قیادت اور تخریب کاری پھیلانے والے کرداروں کے درمیان تنازعہ ہے جس کا قبائلیت سے نہیں بلکہ انسانیت سے تعلق ہے بی این پی کے مرکزی وضلعی قائدین کا کہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سب کچھ بلوچ قومی قیادت سردارا ختر جا ن مینگل کو محدود کرنے کی کوششوں کا تسلسل ہے جنہیں نہ پہلے کامیابی ملی تھی ں اور نہ اب کامیابی ملے گی ہم ایسے عناصر کی پشت پناہی کرنے والوں سے کہتے ہیں کہ ان کی پشت پناہی کرنے کے بجائے سانحہ توتک اور سانحہ لیویز شہداءچیک پوسٹ کے کرداروں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے انہوں نے کہا کہ ہم پرامن سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اور ہماری کامیابی کا راز بھی یہی ہے لیکن ہمارے مخالفین کو ہماری پر امن جدوجہد راس نہیں آتی مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی مظلوموں اور شہدا کی جماعت ہے ہم نے ان حالات کا بھی مقابلہ کیا جب ہمارے کارکن شہید ہو رہے تھے اور آج بھی ہم اپنے ساحل وسائل پر حق حاکمیت چاہتے ہیں ہمیں دیوار سے لگانے والوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا اور جیت ہمیشہ حق اور سچ کی ہوگی۔