2022 میں بینک ڈپازٹس کی شرح نمو 7 سال کی کم ترین سطح 8 فیصد پر رہی


کراچی(قدرت روزنامہ) مہنگائی، معاشی سرگرمیوں میں کمی کی وجہ سے سال 2022کے دوران بینکوں کے ڈپازٹ کی شرح نمو 8 فیصد رہی، جو 7 سال کی کم ترین سطح ہے۔اسٹیٹ بینک کی بینکنگ انڈسٹری کی مالی استحکام کی جائزہ رپورٹ 2022 کے مطابق بینکوں کے اثاثہ جات اور فنڈنگ میں تیزی سے بڑھتے ہوئے اضافے اور ڈپازٹ میں کمی کی وجہ سے بینکوں کا قرض پر انحصار بڑھ گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق بینکوں کے ڈپازٹ کی شرح نمو سال2022کے دوران 8فیصد رہی جو سال 2021میں 17.3فیصد رہی تھی۔ بینکوں کے ڈپازٹس میں کھاتے داروں کی جمع شدہ رقوم کا حصہ 96.3فیصد ہوتا ہے۔سال 2022 کے دوران بینک کسٹمرز کی بینک کھاتوں میں رقوم جمع کرانے میں 11.9فیصد اضافہ ہوا جبکہ 2021کے دوران کسٹمرز ڈپازٹس میں 16.8فیصد اضافہ ہوا تھا۔
بینکوں کی جانب سے زیادہ شرح منافع کے حامل ڈپازٹس کی حوصلہ شکنی کی وجہ سے فکسڈ ڈپازٹس میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ معاشی سست روی، ترسیلات میں کمی، بلند افراط زرنے کسٹمرز کی کھاتوں میں رقوم جمع کرانے کی صلاحیت کو متاثر کیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق بینکوں کی ڈپازٹ بڑھانے کی صلاحیت اور ایسٹ لائبلٹی منیجمنٹ کی حکمت عملی حکومت کی جانب سے ایڈوانس ٹو ڈپازٹ ریشو کے لحاظ سے بینکوں پر ٹیکس عائد کیے جانے نے بھی ڈپازٹ کی نمو کو متاثر کیا۔