ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے سیاسی راستے جلد جدا ہو جائیں گے،شاہ محمود قریشی
ملک میں ایک نئی دلچسپ سیاست جنم لے رہی ہے،ہم نے آئی ایم ایف معاہدے کی پاکستان کی خاطر حمایت کی،وائس چیئرمین تحریک انصاف کی گفتگو
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے سیاسی راستے جلد جدا ہو جائیں گے۔ ملک میں ایک نئی دلچسپ سیاست جنم لے رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کوئی انتخابی اتحاد نہیں،پی ڈی ایم میں فضا ابر آلود ہے،دیکھتے ہیں اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔
انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی معاہدے کی پاکستان کی خاطر حمایت کی،اگر معاہدے کی حمایت نہ کرتے تو ڈیفالٹ کا خطرہ تھا۔ ملکی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے ریاست پاکستان کے مفاد کو دیکھیں گے،ہم نے پاکستان کے مفاد کو ترجیح دی لیکن اس کے برعکس پی ڈی ایم نے ذاتی مفاد کو ترجیح دی۔انکا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے تین اقساط میں پیسے ملیں گے،معاہدہ مسئلے کا حل نہیں۔
تمام سیاسی جماعتوں کو اس پروگرام کی اونر شپ لینی چاہیے۔ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ اچھی نشست رہی،ہم نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا۔ وائس چیئرمین تحریک انصاف نے ورلڈ کپ 2023ء پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی نظریں ورلڈ کپ پر لگی ہوئی ہیں،پاکستان کی سوچ تعمیر جبکہ بھارت کو یہاں آنے پر ہچکچاہٹ کیوں ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی زیر صدارت پاکستانی ٹیم کے بھارت جانے کے حوالے سے کمیٹی بنائی گئی ہے لیکن لگتا ہے فیصلہ ہو چکا ہے۔
یہاں یہ بھی واضح رہے کہ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کیخلاف 2 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ تفتیشی افسر نے عدالت میں بتایا کہ شاہ محمود قریشی نے ٹویٹ کیا جس کی تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں۔ عدالت نے وائس چیئرمین تحریک انصاف کی 2 مقدمات میں ضمانت میں 18 جولائی تک توسیع کر دی۔