پاکستان

خودکشی کیس؛ آن لائن قرض دینے والی ایپس کیخلاف کارروائی کا فیصلہ


راولپنڈی(قدرت روزنامہ) آن لائن ایپ کے قرض اور سود سے تنگ آکر خود کشی کرنے کے معاملے میں ایف آئی اے نے کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق موبائل ایپلی کیشنز سے قرض لینے، سود کی زیادتی اور بعد ازاں تقاضے کے دوران دھمکیوں سے پریشان 2 بچوں کے باپ کی خودکشی کے واقعے پر ادارے حرکت میں آ گئے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی ٹیم راولپنڈی میں خودکشی کرنے والے 42 سالہ مسعود کے گھر پہنچ گئی۔ ٹیم میں چوہدری رؤف، ایس ایچ او بدر شہزاد اور انسپکٹر اویس شامل تھے۔ ایف آئی اے ٹیم نے متوفی مسعود کے بھائی اور اہلیہ کے بیانات ریکارڈ کیے اور مسعود کے موبائل فون کو اپنے قبضے میں لے کر فرانزک لیبارٹری بھیجنے کا اعلان کیا۔
متوفی کے اہلخانہ سے آن لائن ایپ کے نمائندوں کی جانب سے بھیجی جانے والی دھمکیوں کی آڈیوز بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔ ایف آئی اے ٹیم نے متاثرہ خاندان سے دھمکیاں دینے والی ایپس کے نمائندوں کی دستیاب تفصیلات اور معلومات حاصل کیں۔ موبائل فون پر دھمکیاں جن ٹیلی فون نمبرز سے دی گئی ہیں، ایف آئی اے نے ان کی تفصیلات اکٹھی کرنا شروع کردی ہیں۔
تمام شواہد کی بنیاد پر ایف آئی اے ٹیم مزید تفصیلات جمع کرے گی کہ متاثرہ شخص نے آن لائن لون ایپ سے کتنی رقم لی اور کتنی رقم واپس کی تاکہ آن لائن ایپ انتظامیہ کے خلاف ٹھوس شواہد جمع کرنے کے بعد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے آن لائن موبائل ایپ کے ذریعے قرض دینے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ اس سلسلے میں خودکشی کرنے والے مسعود کو جن موبائل نمبرز سے کالز آئیں، ان سب کو ٹریس کیا جائے گا۔