24 کروڑ عوام باشعور ہو چکے، خوابوں کے محل چکنا چور ہونگے: شیخ رشید
راولپنڈی(قدرت روزنامہ) سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 24 کروڑ عوام بے شعور نہیں باشعور ہو چکے ہیں، خوابوں کے محل چکنا چور ہوں گے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شیخ رشید احمد نے لکھا کہ پشاور میں شہباز شریف نے کہا ہے کرپشن اور سفارش سکہ رائج الوقت ہے جو کرنا ہے آپ نے کرنا ہے میرے سہارے پر نہیں رہنا، انہوں نے نام ریاست بچانے کا لیا اور کام اپنے کرپشن کے کیسز ختم کرانے کیلئے کئے اور عوام کو مہنگائی، بیروزگاری کی سولی پر لٹکا دیا۔
انہوں نے کہا کہ جس دن فرد جرم لگنی تھی اسی دن حلف اٹھایا جس اسمبلی کو یہ جعلی کہتے تھے اسی نام نہاد اسمبلی جس کی نہ عزت ہے نہ توقیر ایسے قانون پاس کرائے جن کی آئینی ترمیم کے بغیر کوئی حیثیت اور افادیت نہیں، 12 اگست موجودہ حکومت کی ڈیڈ لائن ہے، سپریم کورٹ کے 3 اہم ترین فیصلے عنقریب آنے والے ہیں جو انہیں دن میں تارے دکھا سکتے ہیں۔
پشاور میں شہباز شریف نے کہا ہے کرپشن اور سفارش سکہ رائج الوقت ہے جو کرنا ہے آپ نے کرنا ہے میرے سہارے پر نہیں رہنا۔ انہوں نے نام ریاست بچانے کا لیا اور کام اپنے کرپشن کے کیسز ختم کرانے کے لیے کیے اور عوام کو مہنگائی بےروزگاری کی سولی پر لٹکا دیا۔ جس دن فرد جرم لگنی تھی اسی دن حلف…
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) July 13, 2023
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 24 کروڑ عوام بے شعور نہیں باشعور ہو چکے ہیں، خوابوں کے محل چکنا چور ہوں گے، عوام میں 13 سیاسی پارٹیوں کی سیاسی موت واقع ہو چکی ہے، موجودہ دور جمہوریت کا بد ترین دور ہے، یہ جمہوریت نہیں مجبوریت کا سیاہ دور ہے چادر اور چار دیواری آئین اور قانون عدلیہ اور انصاف کا جنازہ نکل چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی پارٹی کو نا اہل کرانے کیلئے ان کے خواہشوں اورخوابوں کے محل سپریم کورٹ کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں، یہ 13 پارٹیوں کا غیر فطری اتحاد ہے جس کا شیرازہ الیکشن سے پہلے بکھر جائے گا، قرض لینے کا پروگرام ہے قرض واپسی کا ان کے پاس کوئی پروگرام نہیں کیونکہ بلومبرگ کے مطابق پاکستان کی ادائیگیاں اسکے زرمبادلہ کے ذخائر سے 6 گناء زیادہ ہو گئی ہیں۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ یہ نواز شریف کو بھی بلوا لیں تاکہ کوئی حسرت باقی نہ رہے، جیسے مرضی الیکشن کروا لیں 24 کروڑ عوام کے جذبات کا خون نہیں کیا جا سکتا، پاکستان کی معاشی سیاسی اور اقتصادی صورتحال اللہ اور عوام کی مدد کے بغیر ٹھیک نہیں ہوسکتی۔