تھر کے کوئلے سے رواں سال کے اختتام تک مزید 600 میگا واٹ بجلی بنے گی


کراچی(قدرت روزنامہ) معیشت کی بہتری کے ساتھ توانائی کے میدان سے بھی اچھی خبریں آنے لگیں، تھر کے کوئلے سے رواں سال کے آخر تک مزید 600 میگا واٹ بجلی بنے گی۔تھر کول سے بجلی کی مجموعی پیداوار 3300 میگا واٹ تک بڑھ جائے گی، تھر کا کوئلہ اب تک 2.5 ارب ڈالر کی بچت کا ذریعہ بنا، کھاد سازی، سیمنٹ اور دیگر پاور پلانٹس میں استعمال کر کے سالانہ 8 ارب ڈالر بچائے جا سکتے ہیں۔
محمد اظہر ملک نائب صدر سائٹ آپریشنزسندھ اینگرول کول مائننگ کمپنی نے تھربلاک ٹو میں کوئلے کی کان کا دورہ کرنے والے کراچی کے صحافیوں کو بتایاکہ اس وقت تھر بلاک ٹو میں کوئلے کی کان سے سالانہ 7.5ملین ٹن کوئلہ نکل رہا ہے جس سے 3 پاور پلانٹس میں 1300میگا واٹ بجلی بنائی جا رہی ہے، یہ پاکستان میں پن بجلی اور نیوکلیئر انرجی کے بعد سستی ترین بجلی ہے۔
رواں سال کے اختتام تک کان کی توسیع کا تیسرا مرحلہ مکمل ہوگا اور سالانہ پیداواری گنجائش 11.5ملین ٹن تک بڑھ جائیگی، توسیع کے بعد پورٹ قاسم کراچی میں لگنے والے ایک نجی پاور پلانٹ کو بھی تھر کے کوئلے کی فراہمی شروع کردی جائیگی جو 660میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا، تھر بلاک ون میں لگنے والا پاور پلانٹ بھی1300میگا واٹ بجلی بنارہا ہے اس طرح رواں سال کے اختتام تک دونوں بلاکس سے نکلنے والے تھر کے کوئلے سے 3200 میگا واٹ بجلی تیار کی جائے گی۔
محمد اظہر ملک نے بتایا کہ تھر میں کوئلے کے مجموعی 175 ارب ٹن کے ذخائر سے 200 سال تک ایک لاکھ میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے صرف تھر کول بلاک ٹو کے 2 ارب ٹن ذخائر سے اگلے 30 سال تک 5 ہزار میگا واٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے۔