وکیل شیر افضل مروت نے استدعا کی کہ 19 جولائی کو چیئرمین پی ٹی آئی آئیں گے تو بائیو میٹرک کے لیے لے آؤں گا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پھر میں کہوں گا سیاسی نوعیت کے کیسز ہیں بائیو میٹرک ختم کردوں تو عام آدمی کا کیا قصور ہے؟ کیس میں مناسب آرڈر پاس کروں گا . چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ججز پر اعتراضات ہوتے رہتے ہیں لیکن ہم آپ کے پاس انصاف لینے آتے ہیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ زمانے بدل گئے ہیں، قدریں بدل گئی ہیں، آپ تو پرانے قدر کرنے والے ہیں، آپ نے اعتراض کیا، آپ کا حق ہے ، کیا ہر چیز میں اعتراض لیا جا سکتا ہے؟ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ اس طرح کے معاملات میں شاید سٹیکس زیادہ ہوتے ہیں سیاسی معاملات ہوتے ہیں . وکیل خواجہ حارث نے کیس آج ہی سننے کی استدعا کی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کیس آج نہیں تو کل لگ جائے گا . انہوں نے مزید ریمارکس دئیے کہ ٹرائل کورٹ نے 8 جولائی کو توشہ خانہ کیس قابل سماعت ہونے کا فیصلہ دیا تھا، 9 مئی سے متعلقہ مقدمات سمیت دیگر 7ضمانت کے کیسز سے متعلق درخواست پر سماعت بھی اسی عدالت میں ہوئی . بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دینے کے خلاف اپیل پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کو اعتراض دور کرنے کی ہدایت کر دی . چیف جسٹس عامر فاروق نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی .
متعلقہ خبریں