پی ڈی ایم کا اتحاد انتخابات تک برقراررہ سکتا ہے،اختر مینگل
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سرداراختر جان مینگل نے کہا ہے کہ دبئی ملاقاتوں سے متعلق ہمارے تحفظات موجود ہیں اتحاد اعتمادکے بنیاد پر ہوتا ہے اگر بڑی سیاسی جماعتیں اتحادیوں سے مشاورت کے بغیر فیصلے کرتی رہی تو اتحاد میں دراڑیںپڑسکتی ہیں آئندہ انتخابات میں پی ڈی ایم کے متحد رہنے کی تمام تر ذمے داری بڑی سیاسی جماعتوں اکابرین پر منحصر ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے( یو این اے )سے گفتگوکرتے ہوئے کیا انہو ںنے کہا خضدار اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں جسطرح سے اسکواڈ تشکیل دے کر انہیں کھلی چھوٹ دی گئی ہے
اس کا بنیادی مقاصد سیاسی جمہوری سو چ اور فکر کا راستہ روکناہے ریاست اور اس کے اداروں کی ذمے داری ہے کہ وہ سیاسی ماحول خراب ہونے سے بچاتے ہوئے ایسے لوگوں کا محاسبہ کرئے جو ریاست کے وفادار بننے کی ڈھال میں بتھہ خوری ،قتل وغارت گری ،سمگلنگ جیسے سنگین جرائم سرانجام دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اتحاد آئندہ انتخابات تک بھی برقرار رہے سکتا ہے بشرطیکہ بڑی سیاسی جماعتیں تمام اتحادیوں کو متحد رہنے کے لئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں حال ہی میں دبئی میں ہونے والے ملاقاتوں سے متعلق جہاں جمعیت علماءاسلام کے تحفظات ہیں وہیں بی این پی نے بھی اپنے تحفظات کا واضح اظہار کیا ہے
کیونکہ ان ملاقاتوں سے قبل نہ مشاورت شامل کیا گیا نہ ہی اس ضمن میں کسی قسم کی تفصیلات اتحادیوں کے سامنے رکھی گیںجو بد اعتماد ی کی فضاءپیدا کرنے کا موجب بن سکتا ہے اتحاد کی بنیاد اعتماد پر ہوتی ہے اور اگر اعتماد کو زک پہنچنا شرو ع ہوجائے تو اتحاد قائم نہیں رہتے اس ضمن میں ہم مولانا فضل الراحمن کی موقف کی تائید کرتے ہیں کیونکہ دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں اور فیصلوں کے اثرات پوری ملک میں یکساں اثر انداز ہونگے ایسے میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں جن کا تعلق ملک کے ہرحصے سے ہیں انہیں اعتماد میں لینا ناگزیر تھا تاہم اب بھی ہم یہ سمجھتے ہیں اگر مشاورت سے فیصلوں کی رویش ترک نہ ہوئی تو آنے والی انتخابات کا پی ڈی ایم کا اتحاد برقرار رہے سکتا ہے تاہم اس کی ذمے داری بڑی سیاسی جماعتوں کے اکابرین پر عائد ہوتی کہ وہ اس اتحاد کو کس طرح دوام بخشتے ہیں