کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کا شہر میں گرین بس سروس کا خیر مقدم


کوئٹہ (قدرت روزنامہ)کوئٹہ بار ایسوسی ایشن صدر عابد کاکڑ ایڈووکیٹ، جنرل سیکریٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گرین بس سروس عوام کے لئے ایک بہترین سہولت ہے اس کو صرف چند روٹ پر محدود نہ کیا جائے اس کوکوئٹہ کے جو باقی ایریاز جن میں سریاب وغیرہ ہیں گرین بس سروس کا سریاب میں بھی روڈ ہونا چاہیے تاکہ عوام کی تشویش کو دور کرکے معیاری سفری سہولیات میسر ہو سکیںپرانے بسس جو 1950 ماڈل ہیں جس کی وجہ سے کوئیٹہ کا ٹریفک کا نظام درہم برہم ہے 1950 کی جو لوکل بسیں ہیں
جس میں عوام کے لیئے کسی بھی قسم کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ لوکل مالکان کی اجارہ داری ہے جہوں نے عوام کو زلیل وخوار کیا ہوا ہے گرین بس سروس ہے کوئیٹہ میں وہ ایک اچھا اور مثبت اقدام ہے اس کی کوئیٹہ بار بھر پور حمایت کرتی ہے اور اس اقدام کو سراہتی بھی ہے لیکن اس کو چند ایریاز میں محدود نہ کیا جائے سریاب اور دیگر علاقوں میں بھی ان کے روٹ بنائے جائیںاور وہاں پر بھی یہ چل سکیں اور وہاں کے لوگ بھی اس سے مستفید ہو سکیںلوکل بس مالکان کی طرف سے گرین بس سروس کی مخالفت کرنا سمجھ سے بالاتر ہے لوکل بس مالکان 1950 ماڈل بسیں لے کر روڈو پر چلا رہے ہیں
انہوں نے کوئیٹہ کی عوام کو زلیل وخوار کرکے رکھ دیا ہے کوئی سہولت نہیں ہے کوئیٹہ کی ٹریفک کا نظام ان کی وجہ سے درہم برہم ہے اور کوئی سہولت نہیں ہے اور جانوروں کی طرح انسانوں کو بسوں کے اندر دھونسہ جاتا ہے کوئیٹہ بلوچستان کا دارالحکومت ہے اگر وہاں پر اس طرح کی سروس دی جاتی ہے تو میں سمجھتا ہوں افسوس کی بات ہے جو گرین بس سروس کی مخالفت کر رہے وہ ہیں عوام کی خیر خواہ نہیں ہیں بلکہ وہ عوام کے دشمن ہیں اور کوئیٹہ کو ترقی یافتہ دیکھنا نہیں چاہتے ہیں۔