پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ء لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج


لاہور(قدرت روزنامہ) پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ء کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔جسٹس شمس محمود مرزا نے سابق میئر لاہور کرنل (ر) مبشر جاوید کی درخواست پر سماعت کی، جس میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ء کو چیلنج کیا گیا ہے۔ عدالت نے چیف سیکرٹری ، سیکرٹری بلدیات سمیت دیگر فریقوں کو آئندہ ہفتے کے لیے نوٹس جاری کردیا۔ علاوہ ازیں عدالت نے کیس دوسرے بینچ کو بھجوانے کی سفارش کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس کو بھجوادی ۔
سماعت کے موقع پر سابق میئر کرنل (ر) مبشر جاوید اپنے وکیل نے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار نے نگراں وزیراعلیٰ بذریعہ پرنسپل سیکرٹری، چیف سیکرٹری، الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار سابق مئیر لاہور ہے۔ پی ٹی آئی حکومت میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 ءمتعارف کروایا گیا ۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ء کی کئی شقیں پارلیمانی نظام سے مطابقت نہیں رکھتیں ۔
درخواست میں کہا گیا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ء میں نومنتخب عہدے داروں کے اختیارات کم جب کہ سرکاری افسران کے زیادہ ہیں ۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ء آئین کے آرٹیکل 140 اے سے متصادم ہے۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ء آئین کے آرٹیکل 17, 32 سمیت دیگر دفعات سے بھی متصادم ہے۔
عدالت سے استدعا کی گئی کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ء کالعدم قرار دیا جائے اور عدالت کیس کا حتمی فیصلہ آنے تک لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ء کا نوٹیفکیشن معطل کرے ۔ عدالت الیکشن کمیشن کو لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے مطابق انتخابات کروانے کا حکم دے۔