شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو منی لانڈرنگ کیس میں بری کر دیا گیا


لاہور(قدرت روزنامہ) وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو منی لانڈرنگ کیس میں بری کر دیا گیا۔ احتساب عدالت لاہور نے منی لانڈرنگ کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔احتساب عدالت کے جج قمر الزمان نے محفوظ فیصلہ سنایا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ ریفرنس کی تحقیقات میں منی لانڈرنگ کا الزام ثابت نہیں ہو سکا۔
عدالت نے شہباز شریف ، حمزہ شہباز شریف اور جویریہ شہباز سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا۔ ملزمان پر 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام تھا۔ منی لانڈرنگ ریفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست پر جلد فیصلے کی استدعا کی تھی۔17 جولائی کو لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب حکام سے بریت کی درخواست پر جواب طلب کیا تھا۔حمزہ شہباز طبیعت خرابی کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے ۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا، کوئی شواہد موجود نہیں، بریت کی درخواست دائر کی ہے، لیکن سماعت نہیں ہو رہی۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بریت کی درخواستوں پر جلد سماعت کا حکم دیا جائے۔
05 جولائی2023ء کو و زیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔احتساب عدالت لاہور میں منی لانڈرنگ ریفرنس سے بریت کی درخواست وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی جانب سے امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دائر کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیب نے منی لانڈرنگ کا جھوٹا اور من گھڑت ریفرنس بنایا، اثاثہ جات قانون کے مطابق ہیں جو ایف بی آر اور الیکشن کمیشن میں ڈکلیئر کیے گئے ہیں، نیب کے پاس کسی قسم کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ ان کے خلاف کیس ثابت ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے، احتساب عدالت سے استدعا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ریفرنس سے بری کیا جائے۔احتساب عدالت کے جج قمر الزماں نے درخواستوں پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے نیب کو 19 جولائی کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔