ملک بھر میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، 9 افراد جاں بحق،متعدد زخمی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ملک بھر میں مون سون سیزن کے دوران شدید بارشوں نے تباہی مچادی، مختلف حادثات میں بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔لاہور کے مختلف علاقوں میں کئی گھنٹے سے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ بارش گلشن راوی میں 163 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، جوہر ٹاون میں 156، نشتر ٹاؤن میں 151 اور لکشمی چوک پر 142 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ نگراں وزیراعلیٰ نے اربن فلڈنگ کے خطرے کے پیش نظر انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کردی۔
پنجاب کے دوسرے اضلاع پاکپتن، شکرگڑھ، کرتارپور، نورکوٹ، کوٹ نیناں اور مضافات میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ شرقپورشریف شہر اور رینالہ خورد میں تیز بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے جبکہ سڑکوں پرپانی جمع ہوگیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق لاہور میں بارش کے پانی میں ڈوب کر بچے سمیت2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ دوموریہ پل کے نیچے پانی میں17سالہ لڑکا ڈوب کرجاں بحق ہوگیا جبکہ ٹھوکر نیازبیگ کے قریب12سالہ بچہ بارش کے پانی میں ڈوب گیا۔
وزیرآباد میں جوہڑ میں گر کر2بچے جاں بحق ہوگئے، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے واقعے پر افوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، اللہ تعالیٰ سوگوار خاندان کو صبرجمیل عطا فرمائے۔پھالیہ میں دھول رانجھا میں بارش کے باعث چھت گرگئی، چھت گرنے سے ایک خاتون جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگئی۔
مرالہ بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب
بھارت سے دریائے چناب میں چھوڑا گیا سیلابی ریلا جھنگ پہنچ گیا۔ تریموں بیراج پر بہاؤ ایک لاکھ 3 ہزارکیوسک ہوگیا۔ چناب میں مرالہ بیراج سیالکوٹ پر ایک لاکھ 9 ہزار کیوسک کے ساتھ نچلے درجے کا سیلاب ہے۔دریائے راوی میں جسڑکرتارپور پر43 ہزار80 کیوسک بہاؤ کیا گیا، شاہدرہ پل پربہاؤکم ہوکر26 ہزارکیوسک پرآگیا، دریائے ستلج میں بھارت سے پانی کی آمد جاری ہے۔ گنڈاسنگھ پر پانی کا بہاؤ40ہزارکیوسک برقرار ہے۔
مختلف اضلاع میں رابطہ سڑکیں بند
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں رات گئے موسلادھاربارش سے 3کچے گھروں کی دیواریں گرگئیں۔ حادثات میں خاتون اور 2 بچوں سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔ بارشوں کے باعث وادی کونش اور وادی سرن کے برساتی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔
لوئرچترال میں موسلادھار بارش سے کئی علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی۔ کوغذی میں 2 دکانیں، ایک ورکشاپ اور ایک سروس اسٹیشن سیلاب کی نذر ہوگئے،5 پن چکیاں،2 مویشی خانے، سڑک اور پل سیلاب کی زد میں آگئے۔
چترال شندور کو ملانے والا پل بھی طغیانی سے متاثر ہوگیا، کاری کے مقام پر پل بہنے سے چترال بونی روڈ بند ہوگیا۔ گہتک دنین نالے میں طغیانی سے گھروں کو نقصان پہنچا۔پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبرپختونخوا میں میں بارشوں کے باعث مختلف واقعات میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ چترال لوئرمیں سیلاب سے9گھروں کو نقصان پہنچا۔ سیلاب سے 12 گھروں کوجزوی نقصان ہوا۔
ندی نالوں سیلابی صورتحال
آزاد کشمیر بھر میں بارش کا سلسلہ مسلسل چوتھے روز بھی جاری ہے، شدید بارش سے مختلف علاقوں کی کئی رابطہ سڑکیں بند ہوگئی۔ درخت گرنے سے وادی لیپہ کو دیگر علاقوں سے ملانے والی سڑک بھی بند ہوگئی۔
حالیہ بارشوں کے باعث گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے کے ندی نالوں بھی میں سیلابی صورتحال ہے۔ دریائے شیوک کی سطح میں بھی غیرمعمولی اضافہ دیکھنےکومل رہا ہے، سیلاب کی وجہ سے مختلف شاہراہوں کےبندش کا سامنا ہے۔ضلع غذر کے علاقے یاسین میں بھی بارش اور سیلابی ریلے نے تباہی مچادی، بارش اور سیلابی ریلے سے متعدد گھر،گاڑیاں، کھڑی فصل اور باغات تباہ ہوگئے۔
مزید بارشوں کی پیشگوئی
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسلام آباد، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع، بلوچستان اور سندھ کے مختلف شہروں میں آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہلکی اور تیز مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسلام آباد میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ پنجاب کے بیشتر علاقوں میں آج تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع، موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ڈیرہ غازی خان کے مقامی برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
میٹ آفس نے بتایا ہے کہ گلگت بلتستان میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ بارش کا امکان ہے اور کشمیر میں مطلع ابر آلود رہنے کے علاوہ تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی۔ملک بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق آج (ہفتہ کو) بھی دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، کوہستان، مالاکنڈ میں بارش متوقع ہے جبکہ پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، چترال، کرم، لکی مروت، کوہاٹ، ڈی آئی خان، بنوں اور کرک میں بارش ہوگی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موسلا دھار بارش کے باعث خیبرپختونخوا کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے، خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے۔
میٹ آفس کے مطابق بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں آئندہ 24 گھنٹوں میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے، کوہلو، ژوب، موسیٰ خیل، قلات، خضدار، سبی، بارکھان میں آج بادل برسیں گے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سندھ کے مختلف علاقوں میں بھی بارش کا امکان ہے جن میں لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد، حیدر آباد، دادو اور جامشورو شامل ہیں۔