اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کی معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی جو ڈیزائنر کلیکشن کے علاوہ اپنے نقطہ نظر کی وجہ سے بھی جانی جاتی ہیں اور ٹرانسجینڈر کے معاملات پر تبصروں کی وجہ سے سرخیوں میں بھی رہتی ہیں .
انہوں نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ کہتی ہیں کہ ٹرانسجینڈر ایکٹ کا فیصلہ چیلنج ہوا ہے اور وہ اس کے خلاف شرعی کورٹ کے ساتھ سپریم کورٹ میں پارٹی بنیں گی، کیونکہ یہ عورتوں کے حقوق پر حملہ ہے .
We stand with Shariat Court.
We will fight for the protection of our kids, our families & women's rights(which are eroded by Transgender Act)
According to science, religion & common sense:
1. Sex is binary; there is no third gender/sex.
2. No one can change their sex. pic.twitter.com/H01UKIHodq— Maria.B: Woman=Adult Human Female (@RealMariaButt) July 20, 2023
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لبرلز سوشل میڈیا پر ہراساں کر رہے ہیں وہ کیا سمجھتے ہیں کہ ہم ڈر جائیں گے اور بولیں گے نہیں . شریعت کورٹ نے ایک تاریخی فیصلہ دیا تھا کہ ٹرانسجینڈر ایکٹ غیر اسلامی اور غیر شرعی ہے . جس میں کہا گیا تھا کہ اللہ نے صرف دو جنس پیدا کی ہیں مرد اور عورت . اس فیصلے کو کچھ لوگوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور یہ ہمارے خاندانی سسٹم پر، مذہب اور بچوں کے مستقبل پر حملہ ہے .
ماریہ بی کو اس بیان کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے .
صحافی و اینکر پرسن ابصا کومل نے ماریہ بی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ متضاد باتیں کرنے سے ماریہ بی نے اپنے بزنس کو بہت فائدہ دیا ہے، اور کورونا وباء کے دوران دوسروں کی زندگی خطرے میں ڈالنے اور شوہر کی گرفتاری سے لوگوں کا دھیان ہٹا دیا اب یہ منجن بیچ رہی ہیں . انہوں نے سوال کیا کہ اگر صرف دو جنس ہیں تو کیا خواجہ سرا وجود ہی نہیں رکھتے؟
ابصاء کومل کا کہنا تھا کہ ماریہ بی موقع پرست خاتون ہیں جو معاشرے میں تنگ نظری پھیلا رہی ہیں .
اس طرح کے اول فول بَکنے سے ماریہ بی نے اپنے بزنس کو تو بہت فائدہ دیا، اس ہزیمت سے بھی لوگوں کا دھیان بٹا دیا جو انہوں نے کرونا کے مریض اپنے ملازم کو پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کروایا اور قانون کی خلاف دوسروں کی زندگی خطرے میں ڈالنے پر انکے شوہر کو پولیس نے گرفتار کیا تھا .
اب یہ منجن… https://t.co/WkXrLApuri— Absa Komal (@AbsaKomal) July 21, 2023
ایک صارف نے لکھا کہ یہ بہت مضحکہ خیز ہے کہ یہ خاتون کس طرح حمایت حاصل کر رہی ہیں، اس کو غلط ثابت کرنے کے لیے بہت کچھ ہے لیکن اگر ایک امیر کاروباری خاتون یہ کہے کہ آسمان سبز ہے تو لوگ اس پر بھی یقین کرنے کو تیار ہو جاتے ہیں .
Her logic is not even worth arguing with but its funny how it is garnering support. Tons and tons of research to prove this wrong but if a rich businesswoman who has no real anchoring in reality says that the sky is green, more people are willing to believe her. https://t.co/PWhXKPCVJB
— Musfira Khurshid (@musfirak55) July 21, 2023
ایک صارف نے لکھا کہ ان کی فیشن سینس کی طرح ان کی رائے بھی بد تر ہے .
the way her fashion sense is worse than her opinions and that’s the lowest the bar has ever been https://t.co/ohSKb0q27i
— Rio⁷ (@PacifistRants) July 21, 2023
جہاں بعض صارفین نے ان پر تنیقد کی وہیں چند لوگوں ان کے اس موقف کی حمایت بھی کرتے نظر آئے . ایک صارف نے لکھا کہ اس اقدام میں ہم آپ کے ساتھ ہیں .
Marvelous....!
We are with you 💓#We_Reject_LGBTQ https://t.co/iQTlq6GjQE— Warrior® ⚔️ (@iamwarrier5) July 21, 2023
عاکف خٹک نے لکھا کہ یہ بالکل میری طرح کی فیمینسٹ ہیں، اللہ آپ کو اور ہمت دے .
My type of feminist. More power to you https://t.co/RFdxrsK8pA
— Akif Khattak (@iamAkifKhan) July 21, 2023
واضح رہے کہ وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنایا گیا ٹرانس جینڈر ایکٹ کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے .
وفاقی شرعی عدالت نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنایا گیا ٹرانس جینڈر ایکٹ کالعدم قرار دیا تھا، عدالت نے ایکٹ کی کچھ دفعات کو شریعت کے خلاف قرار دیا تھا .