انہوں نے کہا کہ صنعتی زونز میں ریئل اسٹیٹ کا کاروبار نہیں ہونا چاہیے، آج بدقسمتی سے فیصل آباد، رشکئی وغیرہ سمیت کئی صنعتی ذونز کو بڑے پیمانے پر غلط استعمال کیا جا رہا ہے اور وہاں ڈویلپرز گھس گئے ہیں، حالانکہ وہ بنے معاشی زونز ہیں، اس میں ملوث افراد مس کنڈکٹ کے مرتکب ہو رہے ہیں، ہمیں اس کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا، وہاں سٹے بازی اور بولیاں چل رہی ہیں کہ صنعت لگنے کی بجائے عمارتیں کھڑی ہو رہی ہیں، اس کی اجازت نہیں دی جائے گی . شہباز شریف کا کہنا تھا کہ رئیل اسٹیٹ وہاں کریں جہاں اس کی جگہ ہے، 20، 20 مالا بلند و بالا عمارتیں شوق سے بنائیں لیکن اس کی درست جگہ یہ کام ہو، لیکن صنعتی ذونز کے نام پر رئیل اسٹیٹ کاروبار کی نہ اجازت دی جائے گی نہ ہی اسے برداشت کیا جائے گا . وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کا بیانیہ دفن ہوچکا، اگلے ماہ نگران حکومت آ جائے گی، امید ہے نگران حکومت معیشت کی بہتری کیلئے کام کرے گی، متبادل توانائی ہی مستقبل ہے، تیل سے بجلی بنائی تو وہ ملکی معیشت کو تباہ کر دے گی کیونکہ ہم مہنگا تیل خرید نہیں سکتے . اس سے قبل وزیراعظم محمد شہبازشریف نے لاہور اور شیخوپورہ میں تین خصوصی اقتصادی زونز اومبر سپیشل اکنامک زون، سندر گرین زون، سمارٹ سپیشل اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھا اور منصوبوں کی تختیوں پر اپنے ہاتھ سے دستخط بھی کئے . . .
لاہور (قدرت روزنامہ) وزیراعظم شہبازشریف نے لاہور اور شیخوپورہ میں 3 نئے صنعتی زونز کا سنگ بنیاد رکھ دیا . لاہور اور شیخوپورہ میں 3 نئے صنعتی زونز کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پرائیوٹ سیکٹر نے اکنامک زونز کی تعمیر میں دلچسپی ظاہر کی، یہ اربوں کی سرمایہ کاری ہے جس سے پاکستان کو بڑا فائدہ ہوگا، حکومت ترقیاتی منصوبوں میں مکمل تعاون کرے گی، برآمدات کو بڑھانے کیلئے ہمیں دن دگنی محنت کرنا ہوگی .
متعلقہ خبریں