گزشتہ ایک سال میں گوادر پورٹ پر سامان کی آمدورفت ، وزیراعظم حقائق سے لاعلم نکلے


گوادر (قدرت روزنامہ) وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے گوادر میں چائنا ایکسپو سینٹر کا افتتاح کرتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا کہ گزشتہ حکومت نے اپنے چار سالہ دورِ حکومت میں گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کو نظر انداز کیا۔وزیراعظم پاکستان نے تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 4 سالوں میں گوادر پورٹ سے صرف ایک لاکھ ٹن کارگو کی آمد و رفت ہوئی جبکہ پی ڈی ایم اتحادی حکومت کے ایک سال سے زائد عرصے میں 6 لاکھ ٹن سے زائد سامان گوادر پورٹ آیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب دیئے جانے والے اعدادوشمار کا حقائق سے تضاد نظر آتا ہے، درحقیقت گزشتہ حکومت کے چار سالہ دور میں گوادر پورٹ پر مجموعی طور پر ایک لاکھ 88 ہزار 903 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی، جس میں سے ایک لاکھ 80 ہزار 695 ٹن سامان درآمد جبکہ 8 ہزار 208 ٹن سامان برآمد کیا گیا۔اسی طرح وزیر اعظم شہباز شریف کے دورِ حکومت میں گزشہ مالی سال 23-2022 کے ابتدائی 9 ماہ جولائی تا مارچ کے عرصے میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 38 ہزار 200 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی، جو کہ ان کے دعووں سے کہیں کم ہے۔
گوادر پورٹ کا افتتاح مارچ 2007 میں ہوا، وزارت میری ٹائم افیئرز کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 08-2007 سے مالی سال 23-2022 تک گوادر پورٹ پر مجموعی طور پر 68 لاکھ 8 ہزار 282 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی، جس میں سے 67 لاکھ 94 ہزار 380 ٹن سامان درآمد جبکہ 13 ہزار 902 ٹن سامان برآمد کیا گیا۔گوادر پورٹ نے افتتاح کے بعد پہلے مالی سال 08-2007 میں 63 ہزار 608 ٹن سامان درآمد کیا، جبکہ اس سال کسی بھی قسم کا سامان گوادر پورٹ سے برآمد نہیں کیا گیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے پانچ سالہ دورِ حکومت میں گوار پورٹ سے مالی سال 09-2008 سے مالی سال 13-2012 تک مجموعی طور پر 51 لاکھ 67 ہزار 908 ٹن سامان درآمد کیا، تاہم اس تمام عرصے میں گوادر پورٹ سے کسی بھی قسم کا سامان برآمد نہیں کیا گیا، مالی سال 09-2008 میں گوادر پورٹ سے ریکارڈ 14 لاکھ 96 ہزار 514 ٹن سامان درآمد کیا گیا۔مالی سال 10-2009 میں گوادر پورٹ سے 12 لاکھ 61 ہزار 842 ٹن سامان درآمد کیا گیا۔ مالی سال 11-2010 میں گوادر پورٹ سے 4 لاکھ 75 ہزار 966 ٹن سامان درآمد کیا گیا، مالی سال 12-2011 میں گوادر پورٹ سے 14 لاکھ 26 ہزار 4 ٹن سامان درآمد کیا گیا۔
مالی سال 13-2012 میں گوادر پورٹ سے 5 لاکھ 7 ہزار 582 ٹن سامان درآمد کیا گیا۔ مالی سال 08-2007 سے مالی سال 14-2013 تک گوادر پورٹ پر سامان برآمد نہیں کیا گیا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اپنے پانچ سالہ دورِ حکومت میں مالی سال 14-2013 سے مالی سال 17-2018 تک مجموعی طور پر گوادر پورٹ سے 12 لاکھ 49 ہزار 663 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی، جس میں سے 12 لاکھ 43 ہزار 969 ٹن سامان درآمد، جبکہ 5 ہزار 694 ٹن سامان برآمد کیا گیا۔
یوں، مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں گوادر پورٹ پر سامان کی آمد و رفت میں پاکستان پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت کے تقابل میں 39 لاکھ 18 ہزار 245 ٹن کی کمی واقع ہوئی، مالی سال 14-2013 میں گوادر پورٹ سے 6 لاکھ 48 ہزار 988 ٹن سامان درآمد کیا گیا، مالی سال 15-2014 میں گوادر پورٹ سے مجموعی طور پر 4 لاکھ 40 ہزار 150 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی جس میں سے 4 لاکھ 39 ہزار 880 ٹن سامان درآمد جبکہ 270 ٹن سامان برآمد کیا گیا۔مالی سال 16-2015 میں گوادر پورٹ سے مجموعی طور پر 51 ہزار 354 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی جس میں سے 50 ہزار 604 ٹن سامان درآمد جبکہ 750 ٹن سامان برآمد کیا گیا۔
مالی سال 17-2016 میں گوادر پورٹ سے مجموعی طور پر 82 ہزار 335 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی جس میں سے 80 ہزار 410 ٹن سامان درآمد جبکہ ایک ہزار 925 ٹن سامان برآمد کیا گیا۔مالی سال 18-2017 میں گوادر پورٹ سے مجموعی طور پر 26 ہزار 836 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی جس میں سے 24 ہزار 87 ٹن سامان درآمد جبکہ 2 ہزار 749 ٹن سامان برآمد کیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چار سالہ دورِ حکومت میں گوادر پورٹ سے مالی سال 19-2018 سے مالی سال 22-2021 کے دوران ایک لاکھ 88 ہزار 903 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی، جس میں سے ایک لاکھ 80 ہزار 695 ٹن سامان درآمد جبکہ 8 ہزار 208 ٹن سامان برآمد کیا گیا۔یوں، پاکستان تحریک انصاف کے دورِ حکومت میں گوادر پورٹ پر سامان کی آمد و رفت میں مسلم لیگ (ن)کے دورِ حکومت کے تقابل میں 10 لاکھ 60 ہزار 760 ٹن کی کمی واقع ہوئی۔
مالی سال 19-2018 میں گوادر پورٹ سے مجموعی طور پر 4 ہزار 954 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی جس میں سے 3 ہزار 637 ٹن سامان درآمد جبکہ ایک ہزار 317 ٹن سامان برآمد کیا گیا۔مالی سال 20-2019 میں گوادر پورٹ سے مجموعی طور پر 27 ہزار 260 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی جس میں سے 26 ہزار 553 ٹن سامان درآمد جبکہ 707 ٹن سامان برآمد کیا گیا۔
مالی سال 21-2020 میں گوادر پورٹ سے مجموعی طور پر 54 ہزار 697 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی جس میں سے 50 ہزار 945 ٹن سامان درآمد جبکہ 3 ہزار 752 ٹن سامان برآمد کیا گیا ، مالی سال 22-2021 میں گوادر پورٹ سے مجموعی طور پر ایک لاکھ ایک ہزار 992 ٹن سامان کی آمد و رفت ہوئی جس میں سے 99 ہزار 560 ٹن سامان درآمد جبکہ 2 ہزار 432 ٹن سامان برآمد کیا گیا۔
پی ڈی ایم اتحادی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد گزشتہ مالی سال 23-2022 میں جولائی تا مارچ کے عرصے میں گوادر پورٹ سے ایک لاکھ 38 ہزار 200 ٹن سامان درآمد کیا، جبکہ اس تمام عرصے میں کوئی بھی سامان گوادر پورٹ سے برآمد نہیں کیا گیا۔یوں، وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے گوادر میں چائنا ایکسپو سینٹر کا افتتاح کرتے ہوئے اس مؤقف کو اپنانا کہ ان کے دور میں 6 لاکھ ٹن سے زائد کے سامان کی گوادر پورٹ سے آمد و رفت ہوئی ہے، حقائق سے بالکل برعکس ہے۔