انہوں نے کہا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید بہتری ہو رہی ہے، اگر آئی ایم ایف کا پروگرام نہ ہوتا تو ہمارے پاس پلان تھا کہ کیسے آگے بڑھنا ہے، دنیا چاہتی تھی کہ پاکستان ڈیفالٹ کرے اور اس کا تماشا بنے، پاکستان اپنی تمام عالمی ذمہ داریوں کو بخوبی پورا کرے گا، جب آئی ایم ایف آف ٹریک ہوتا ہے تو تمام رقوم رک جاتی ہیں، ماضی میں پاکستان 24 ویں معیشت بن چکا تھا . وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے مزید کہا ہے کہ ہم نے 24 ویں معیشت سے 20 ویں تک جانا تھا، آج ہم 47 ویں معیشت بن چکے ہیں، سب کو سوچنا چاہیے کہ ہم سے کیا غلطیاں ہوئیں، جو ہر ہفتے تباہی ہو رہی تھی اب وہ گراوٹ رک چکی ہے، میں ہمیشہ کہتا ہوں آئی ایم ایف ہم پر احسان نہ کرے، ہم آئی ایم ایف سے بھیک نہیں لینے جاتے، پاکستان نکل سکتا ہے اور نکلنے کے قابل ہے . انہوں نے کہا ہے کہ میں 2013 سے چارٹر آف اکانومی کا راگ الاپتا رہا ہوں، اب سب لوگ کہہ رہے ہیں چارٹر آف اکانومی ہونا چاہیے، چارٹر آف اکانومی ایک روڈ میپ بن سکتا ہے، سابق حکومتی وزیر کے بیان کے باعث پی آئی اے بحران کا شکار ہوا، قومی ایئر لائن کو سابق وزیر کے بیان کے باعث 71ارب روپے کا نقصان ہوا، اکتوبر میں پی آئی اے کی فلائٹس بحال ہو جائیں گے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ گزشتہ چند ماہ میں ہم نے ساڑھے 5 بلین ڈالر مختلف بینکوں کو واپس کیے ہیں، کوشش ہے اگلے 6 سے 7 ہفتے میں پاکستان 15 بلین ڈالرز تک پہنچ جائے .
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سی پیک کے 10 سال مکمل ہو رہے ہیں، الحمد للہ ہر ادائیگی وقت پر کی گئی، سعودی عرب اور یو اے ای کے علاوہ چین نے بھرپور مالی تعاون کیا، فارن ریزرو میں مزید بہتری کی جا رہی ہے، کہا گیا 30 جون تک ملک ڈیفالٹ کر جائے گا، میں نے کہا ہم نے تیاری کی ہوئی ہے ملک ڈیفالٹ نہیں کرے گا .
متعلقہ خبریں