سلمان خان، شاہ رخ خان اور عامر خان کے طالبان کے افغانستان میں واپسی کے بعد بھارت میں پیدا ہونے والے موجودہ معاملات پر خاموشی اختیار کرنے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ ان کے لیے نہیں بول سکتے لیکن وہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ انہیں کس حد تک ہراساں کیا جائے گا . انہوں نے کہا کہ وہ تینوں ہراساں ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں، ان کے پاس بولنے کے بعد کھونے کے لیے بہت کچھ ہے، یہ صرف مالی ہراسانی نہیں ہوگی . انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی بولنے کی ہمت کرتا ہے اسے ہراساں کیا جاتا ہے، یہ صرف جاوید اختر یا میں نہیں ہوں ، یہ کوئی بھی ہو جو اس دائیں بازو کی ذہنیت کے خلاف بات کرتا ہے تو ہراسانی کا شکار بنایا جاتا ہے . واضح رہے کہ نصیر الدین شاہ تقریبا پانچ دہائیوں سے بھارتی فلم انڈسٹری کا حصہ رہے ہیں اور کچھ عظیم فلمیں ان کے کریڈٹ میں ہیں . . .
(قدرت روزنامہ)بھارت کے لیجنڈری اداکار نصیرالدین شاہ کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ اداکاروں کو اپنی رائے دینے کے بعد ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اسی لیے تینوں ’خان‘ بھی خاموشی اختیار کیے رکھتے ہیں .
تین بار بھارت کا قومی ایوارڈ جیتنے والے اداکار نے یہ واضح کیا کہ انہوں نے کبھی بھی انڈسٹری میں مسلمان ہونے کی وجہ سے کوئی امتیازی سلوک محسوس نہیں کیا .
متعلقہ خبریں