کراچی میں پولیس مقابلہ مشکوک ہوگیا، دو بھائیوں کو ڈاکو قرار دیا تھا
کراچی (قدرت روزنامہ) الفلاح پولیس نے چند روز قبل باغ ملیر پلیہ کے قریب مبینہ مقابلے میں دو سگے بھائیوں کو زخمی حالت میں گرفتار کر کے دعویٰ کیا تھا کہ وہ دونوں ڈاکو ہیں۔تاہم مذکورہ پولیس مقابلے سے قبل پولیس اہلکار ایک ساتھ موجود دونوں بھائیوں کو آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر موٹر سائیکل پر بیٹھا کر لیکر جاتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
جس کی موبائل فون سے بنائی گئی ویڈیو اور بعدازاں زخمی حالت میں سڑک پر گرے ہوئے دونوں بھائیوں کی موبائل فون کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
جس میں دونوں بھائی ایک دوسرے سے کچھ فاصلے پر دکھائی دیئے جبکہ ان کی موٹر سائیکل بھی سڑک پر گری ہوئی دکھائی دے رہی ہے اور ان کی آنکھوں پر پٹیاں بھی نہیں ہوتیں۔
ان ویڈوز کے سامنے آنے کے بعد الفلاح پولیس کا مقابلہ مشکوک ہوگیا۔ اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے مبینہ طور پر رشوت طلب کی اور نہ دینے پر دونوں بھائیوں کو پکڑ کر قبرستان کے قریب لیجا کر زخمی کیا اور اسلحہ بھی برآمد کرلیا جبکہ دونوں بھائی برگر کھانے کے لیے گھر سے نکلے تھے۔
اہل خانہ نے اعلیٰ پولیس حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات کرائی جائے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے مرتکب پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ایس ایس پی کورنگی کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایس پی لانڈھی کو انکوائری افسر مقرر کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 27 جولائی جمعرات کی شب پولیس مقابلے کے بعد ایس ایچ او الفلاح ہدایت حسین نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس نے مشکوک جان کر موٹر سائیکل سواروں کو روکا تو انھوں نے پولیس پر فائرنگ کر دی اور جوابی فائرنگ میں دونوں زخمی ہوگئے اور ان کی شناخت 20 سالہ نور محمد اور 19 سالہ فہیم کے نام سے کی گئی جو کہ سگے بھائی ہیں ۔