لندن(قدرت روزنامہ)سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں بہت زیادہ سونے کے عادی افراد کے لیے بری خبر سنا دی ہے . میل آن لائن کے مطابق تحقیقاتی نتائج میں سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ جو لوگ زیادہ سوتے ہیں، انہیں ہارٹ اٹیک اور سٹروکس آنے اور موٹاپا لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے .
کنگز کالج لندن کے ماہرین نے بتایا ہے کہ بستر میں اضافی 90منٹ گزارنا انسان کے انٹرنل باڈی کلاک کو متاثر کر سکتا ہے، جس کے نتیجے میں مدافعتی نظام سے نظام انہضام تک کئی طرح کے افعال بگڑ سکتے ہیں .
تحقیقاتی ٹیم کی رکن کیٹ برمنگھم کا کہنا تھا کہ ” ہمارے نیند کے معمول میں معمولی سی تبدیلی بھی ہمارے جسم کے طبیعاتی آہنگ پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے . نیند ہماری صحت کے حوالے سے کلیدی کردار رکھتی ہے . اس میں کمی بیشی کے ہمارے نظام انہضام پر اثرانداز ہونے والے بیکٹیریا کے توازن پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں . “
انہوں نے بتایا کہ ”صحت مند رہنے کے لیے ایک نارمل شخص کو کم از کم 7گھنٹے کی نیند لینی چاہیے اور نیند میں اچانک تبدیلی سے حتی الامکان گریز کرناچاہیے کیونکہ اس سے دیگر لگ بھگ تمام جسمانی افعال میں بگاڑ آنے کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے . “