پاکستان

انٹرا پارٹی الیکشن کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئے


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کے سلسلے میں الیکشن کمیشن میں طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ طلبی کے باوجود چیئرمین پی ٹی آئی پیش نہیں ہوئے اور وکیل کی استدعا پر الیکشن کمیشن نے سماعت منگل تک ملتوی کری دی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن نوٹس پر سماعت کی، جس میں پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر علی پیش ہوئے اور استدعا کی کہ کچھ دستاویزات الیکشن کمیشن میں جمع کرانا چاہتا ہوں۔وکیل نے کیس کا ریکارڈ فراہم نہ کیے جانے کا مؤقف اختیا رکرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات پارٹی آئین میں ترمیم سے قبل کرائے، پی ٹی آئی نے خود آئین میں ترمیم الیکشن کمیشن میں جمع کرائی۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے لکھا 8 جون 2022ء کو آئین میں ترمیم کی ، 10 جون 2022ء کو انٹرا پارٹی انتخابات کروائے۔بیرسٹر گوہر علی نے الیکشن کمیشن سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی تو چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ میڈیا پر کہا جاتا تھا الیکشن کمیشن نوٹس دے ہم جواب دیں گے،ہم نے پی ٹی آئی کی درخواست پر آپ کو نوٹس کیا۔چیف الیکشن کمشنر نے متعلقہ دستاویزات بیرسٹر گوہر علی کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 8 اگست تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کو آج کے لیے نوٹس جاری کر رکھا تھا، جس میں تنبیہ کی گئی تھی کہ انٹراپارٹی الیکشن نہ ہونے پر پی ٹی آئی انتخابی نشان لینے کے لیے نااہل ہوسکتی ہے۔
الیکشن کمیشن نے نوٹس میں کہا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن 13جون 2021ء کو متوقع تھے۔ الیکشن کمیشن نے آپ کو یاد دہانیوں کےنوٹسز جاری کیے۔ جون 2022ء کو آخری نوٹس جاری کیا گیا، اب مزید توسیع نہیں ہوگی۔ آپ کی پارٹی نے ترمیم شدہ آئین کی کاپی جمع کروائی جو ناکافی تھی۔

متعلقہ خبریں