بلوچوں کو ان کا وطن مبارک، ان کی ایک انچ زمین کے دعویدار نہیں،پشتونوں کیساتھ برابری کی حیثیت تسلیم کریں، محمود اچکزئی


چمن (قدرت روزنامہ) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ چمن ضلع کی کانفرنس ایک ایسے حالات میں منعقد ہورہی ہے کہ خطے پر جنگ کے خطرناک بادل منڈلارہے ہیں،ہوش کے ناخن نہ لئے گئے تو خدانخواستہ بربادی کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو پارٹی کے ضلع چمن کانفرنس کے اوپن سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ چالیس سالہ جنگ کے بعد ایک بار پھر پشتونوں کے وطن کی حالت انتہائی خطرناک حالت سے دوچار کیا جارہا ہے ، پشتونخواوطن اور افغانستان کے ہمسایہ ممالک ازبکستان، تاجکستان، ترکمانستان وغیرہ میں دنیا جہاں کے معدنیات ہیں جس کیلئے دنیا کی زور آور قوتوں کے ارادے خطرناک ہیں اور اسے لیجانے کیلئے سستے اور آسان راستوں کی تلاش میں ہیں جس میں ریلوے لائن سمیت سمندری راستوں یعنی گوادربندرگاہ کا راستہ سب سے سستا، نزدیک اور سستا ہے اور ایسے حالات میں سب کو بیدار رہنا ہوگا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم نے بنوں میں پشتونخوا وطن کے حالات کے تناظر میں جرگہ بلایا تھا جہاں کچھ لوگ آئے کچھ نہیں آئے ، ہم نے جرگہ پشتونوں کے مشکلات کے حل کیلئے بلایا تھا ۔ باجوڑ دھماکے کے حوالے سے میری بات مولانا فضل الرحمن صاحب سے ہوئی ہے ،
انہوں نے کہا کہ میں ایک جرگہ قبائل یا پشتونوں کا بلاﺅنگا ۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ چمن کے لوگ تاجر لوگ ہیں تجارت ایمانداری سے کریں تاکہ پوری دنیا میں پشتونوں پر لوگوں کا اعتماد اور بھروسہ ہو ںکہ یہ لوگ ایماندار اور صاف گو لوگ ہیں پھر دنیا آپ کو تجارت کی تمام اشیاءیہاں بیٹھے آپ کے ساتھ کاروبارکریگی۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں پشتونخوا وطن دنیا جہاں کی نعمتوں سے بھر ا پڑا ہے جس میں گیس ، پیٹرول سمیت کئی معدنیات موجود ہیں اور اسی طرح گزشتہ چالیس سال جنگ میںپوری دنیا نے افغانستان میںسب کچھ کو دیکھ لیا جس میں چین ، روس ،امریکہ، جاپان اور سب کو یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ خطہ دنیا جہاں کی قیمتی قدرتی معدنیات سے بھرا پڑا ہے ۔ دنیا میں جتنے بھی معدنیات ہیں وہ افغانستان اور پشتونخوا وطن میں وافر مقدار میں موجود ہیں، مرکزی ایشیاءکے وہ ممالک جو ہمارے ساتھ منسلک ہیں یہ سب ممالک دنیاجہاں کی نعمتوں سے مالا مال ہیں،
دنیا کے طاقتور ممالک چاہتے ہیں کہ ان معدنیات تک انکی رسائی آسان ہو اور چاہتے ہیں کہ راستوں پر انکی گرفت ہو اس لیئے دنیا کی نظریں ہماری وطنوں پر ہےں ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچ ہمارے بھائی ہیں ہماری اور بلوچ وطن کی تاریخی سرزمین کے درمیان ایک باریک بال برابر تفریق واضح اور معلوم ہے ، ہم بلوچ بھائی سے کہنا چاہتے ہیں کہ آپ کا وطن آپ کو مبارک ہم آپ کے ایک انچ زمین کے دعویدار نہیں آپ لوگ دوسری تکلیفوں سے پہلے ہی دوچار ہیں، پشتونوں کے ساتھ برابری کو تسلیم کرکے مشترکہ طور پر ہم دونوں اقوام اپنے حقوق کو حاصل کرسکتے ہیں ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتونخوامیپ کے بہادر کارکنوں نے بڑی سخت حالات میں پارٹی کو منظم رکھا اور پارٹی کا ساتھ نہ چھوڑکرقربانیوں کی مثال قائم کی۔ آج بھی کارکنوں پر بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ،پارٹی نے کم عمر نوجوانوں کو یہاں چمن میں بڑ ے بڑے سرمایہ داروں ، خانوں ، ملک ، سرداروں ، سرکاری مشینری کے مقابلے میں چمن شہر کے میئر بنائے، یہاں بہت بڑے بڑے لوگوں کو پارٹی نے اپنے عوام کی طاقت سے ہر وقت شکست سے دوچار کیا ہے ، بلدیاتی انتخابات میں عوام نے اعتماد کیا ہے اس اعتماد کو مزید مضبوط بنانا ہوگا،
کونسلرز نے اپنے نظریات ، پارٹی کے اصولوں پر کسی قسم کی کوئی سودا بازی نہیں کی اور پارٹی فیصلے پر قائم رہے اور ان کی کامیابی یقینی ہوئی دوسری جانب ہر قسم کے مراعات ، لاکھوں ،کروڑوں روپے کو مسترد کیا ۔اب بلدیاتی اداروں میں ہمارے کونسلروں نے صرف اور صرف عوام کی خدمت کو اپنی ترجیحات میں رکھنا ہوگا اور ہر شعبہ زندگی میں عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اقدامات کریں ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پارٹی نے بڑے سخت حالات میں اپنے وطن کی دفاع کی ، یہاں چند بے تعلیم بوڑھوں نے مضبوط پارٹی بناکر آپ تعلیم یافتہ نوجوانوں کے حوالے کی ، آج پشتونخوا وطن کے عوام جو ق در جوق پارٹی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں ، آخر یہ لوگ کیوں پشتونخوامیپ میں شامل ہورہے ہیں، پشتونخوامیپ کے کارکنوں کا کردار اپنے پورے دیہات/علاقے میں اشکارہ ہونا چاہیے کیونکہ پشتون قوم کی مشکلات بہت زیادہ ہیں اور امیدیں پشتونخوامیپ سے وابستہ ہے ۔ یہ سمجھتے ہیں کہ پشتونوں کو بربادی سے نکالنے اور انہیں ان کے حقوق دلانے کیلئے پشتونخواملی عوامی پارٹی ہی برسرپیکار ہے ۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اگر ہم نے اپنے قوم کی صحیح رہنمائی نہیں کی تو یہ عوام کی غلطی نہیں ہوگی یہ ان سیاسی رہنماﺅں کی غلطی ہوگی جو ہمارے سٹیج پر بیٹھے ہیں ،
پشتون محنت کش ، پر امن قوم ہے پھر جب ایک خاص نتیجے میں پہنچتے ہیں تو ہماری سیاسی غلطیوں کے سبب ہم پھر پیچھے چلے جاتے ہیں ۔ عوام کی پارٹی میں شمولیت اور پارٹی کی تنظیمی ، سیاسی سرگرمیوں کی کامیابیاں خوش آئند ہیں لیکن ہمیں ایسے حالات میں تکبر سے بچنا ہوگا اور منظم سیاسی تنظیم بناکر اپنے عوام کے نجات دلانی ہوگی ۔ محمود خان اچکزئی نے ضلع چمن کے تین تحصیلوں کے کانفرنسز اور ضلع چمن کے کامیاب کانفرنس پر پارٹی ضلع چمن کے تمام کارکنوں ،کانفرنس کے مندوبین ، نومنتخب ایگزیکٹوز کو مبارکباد پیش کی اور انہیں ہدایت کی کہ وہ ضلع چمن میں پارٹی کو مضبوط سیاسی منظم تنظیم بنانے کیلئے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تمام عوام کو بلا امتیاز پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صفوں میں شامل کریں۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع چمن کے تحصیلوں اور ضلعی کانفرنس پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کی صدارت میں منعقدہوئیں ۔ ا س موقع پرچمن ضلع کے سیکرٹری صحبت خان اچکزئی ، سینئر معاون سیکرٹری جیلانی خان سرباز ودیگر اراکین ضلعی معاونین منتخب ہوئے ۔ نومنتخب ایگزیکٹوز سے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے حلف لیا ۔
جبکہ چمن شہر کارپوریشن تحصیل کے سیکرٹری اولس خان اچکزئی ، سینئر معاون سیکرٹری حاجی ندا اچکزئی ودیگر اراکین معاونین ۔تحصیل بوغرہ کے سیکرٹری ظہور خان اچکزئی ، سینئر معاون سیکرٹری باقی خان متکزئی دیگراراکین معاونین اور تحصیل روغانی صدر کے سیکرٹری عبدالباری ،سینئر معاون سیکرٹری احسان اللہ ودیگر اراکین معاونین منتخب ہوئے ۔ تینوں تحصیلوں کے منتخب ایگزیکٹوز سے صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان نے حلف لیا ۔کانفرنس میں پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال ودیگر مرکزی وصوبائی رہنماﺅں نے شرکت کی ۔ چمن کے ماسٹر پلان ہال میں منعقدہ کانفرنس سے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان ، صوبائی سیکرٹری کبیر افغان ، صوبائی آفس سیکرٹری ملک عمر کاکڑ، صوبائی رابطہ سیکرٹری گل خلجی ، صوبائی ثقافت سیکرٹری سردار حیات خان میرزئی ، صوبائی لیبر سیکرٹری حبیب الرحمن بازئی ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز سردار امجد خان ترین ، علاﺅالدین خان کولکوال ، دوست محمد خان لونی ،حاجی صورت خان کاکڑ، حاجی دارا خان جوگیزئی ، ضلع سیکرٹری پشین عمر خان ترین ودیگر ضلعی ،تحصیل رہنماﺅں نے بھی خطاب کیا ۔ کانفرنس کے تمام مندوبین ومبصرین کو پرتکلف ظہرانہ دیا گیا ۔