چیئرمین پی ٹی آئی نے تحائف کی لسٹ کو تسلیم کیا،2018-19کے تحائف 20فیصد قیمت ادا کرکے لئے،وکیل الیکشن کمیشن

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی نے تحائف کی لسٹ کو تسلیم کیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے 2018-19کے تحائف 20فیصد قیمت ادا کرکے لئے،کہا گیا کہ جیولری کے تمام تحائف چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ کو ملے، فارم بی میں جیولری کے کالم میں کچھ نہیں لکھا گیا . نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی، جج ہمایوں دلاور کی عدالت میں الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ توشہ خانہ سے لئے تحائف اور قومی خزانے میں جمع کروایا چالان بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں، تحائف کی شناخت کا معامہ عدالت کے سامنے ہے ،چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے جواب میں تسلیم کیا کہ کون کون سے تحائف انہوں نے لئے، 58 تحائف چیئرمین پی ٹی آئی کو بطور وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کو ملے، چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق 2کروڑ 16لاکھ 64ہزار 600روپے کے 4تحائف خریدے،کف لنکس، ایک گھڑی، ایک انگوٹھی، رولیکس گھڑیاں اور قیمتی موبائل تحائف میں شامل ہیں .

وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا شکایت کنندہ نے کوئی شہادت نہیں دی کہ تحائف کی مالیت 107ملین روپے تھی، شکایت کنندہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف شواہد پیش کئے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے تحائف کی لسٹ کو تسلیم کیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے 2018-19کے تحائف 20فیصد قیمت ادا کرکے لئے،کہا گیا کہ جیولری کے تمام تحائف چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ کو ملے، فارم بی میں جیولری کے کالم میں کچھ نہیں لکھا گیا . امجد پرویز نے کہاکہ چین، لاکٹ، بریسلٹ، ایئررنگز جیولری نہیں ہے تو کیا ہے ،چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ 58ملین روپے سے فروخت تحائف کی قیمت نکالیں تو وہ کچھ اور بنتی ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کی یہ بات بھی غلط ہے ، 30جون رات 12بجے اثاثہ جات ظاہر کرنے کا دروازہ بند ہو جاتا ہے،ٹیکس ریٹرن پبلک دستاویز نہیں ہے، ٹیکس ریٹرن کی کاپی لینا جرم ہے، کیونکہ کانفیڈینشل دستاویزات ہوتے ہیں . . .

متعلقہ خبریں