توشہ خانہ کیس،اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے سے کایا ہی پلٹ گئی


آخر لمحات میں عمران خان کی قسمت بدل گئی،سیشن کورٹ میں فیصلہ تیار تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے حکم آ گیا،سینئر صحافی کامران خان کا ٹویٹ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران کی اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے فیصلہ جاری کیا، ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ سیشن کورٹ قابل سماعت ہونے کا معاملہ دوبارہ سن کر فیصلہ کرے،عدالت نے کیس دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی عمران خان کی درخواست مسترد کر دی،ہائیکورٹ نے حق دفاع ختم کرنے سے متعلق ٹرائل کورٹ کے فیصلے کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جار کر دیا،عدالت نے گواہوں کی فہرست مسترد کرنے کے فیصلے کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری کیا۔
اسلام اباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر سینیئر صحافی کامران خان نے بھی رد عمل کا اظہار کیا۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کایہ ہی پلٹ گئی، عمران خان سیاسی انجام آخری لمحات میں قسمت بدل گئی۔پی ٹی آئی بانی کے خلاف توشہ خانہ کیس جان میں جان پڑگئی۔ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ کیس قابل سماعت فیصلہ ہی کالعدم قرار دیا گیا ۔
کامران خان نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کو دوبارہ سماعت کا حکم دے دیا۔ سیشن کورٹ میں فیصلہ تیار تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے حکم آگیا۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس کا ٹرائل روکنے کی درخواست نمٹا دی۔ سپریم کورٹ میں توشہ خانہ کیس کا ٹرائل روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ عمران خان نے کیس منتقلی کی درخواست ہائیکورٹ میں دائر کر رکھی ہے۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ ہائیکورٹ کے حتمی فیصلے تک ٹرائل کورٹ توشہ خانہ کیس کا فیصلہ نہیں کر سکتی،درخواست گزار کے مطابق توشہ خانہ کیس ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے۔ درخواست گزار سپریم کورٹ سے اس موقع پر فیصلہ نہیں چاہتے۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کہ کیا حکمنامے میں کچھ اور شامل کرانا چاہتے ہیں؟ وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز نے کہا کہ عدالت پہلے ہی بہترین حکم جاری کر رہی ہے،عدالت اس کیس کو نمٹانے کے بجائے خارج کرے۔ سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس روکنے کی عمران خان کی درخواست نمٹا دی،عدالت کی جانب سے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹائی گئی