ٹرین حادثہ پٹڑی ٹوٹنے اور فش پلیٹ نہ ہونے سے ہوا، ابتدائی رپورٹ


لاہور(قدرت روزنامہ) ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ مرتب کرلی گئی جس میں شعبہ سول اور شعبہ مکینیکل کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، بتایا گیا ہے کہ پٹڑی ٹوٹنے، فش پلیٹ نہ ہونے، انجن کے خراب وہیل اور ٹریک میں بھی خرابی کے عوامل حادثے کا سبب بنے، تخریب کاری کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے کی ابتدائی جوائنٹ سرٹیفکیٹ رپورٹ مرتب کرلی گئی جو کہ لاہور ریلوے ہیڈ کوارٹر کو موصول ہوگئی۔
6 2 206x300
ریلوے ذرائع کے مطابق ٹرین حادثے کی وجہ شعبہ سول اور شعبہ مکینیکل کی نااہلی بتائی گئی ہے، حادثے میں تخریب کاری کے عوامل کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، جوائنٹ سرٹیفیکیٹ میں حادثے کی وجہ پٹڑی کا ٹوٹنا اور فش پلیٹ نہ ہونا بھی بتایا گیا ہے جب کہ ٹرین انجن وہیل اور ٹریک میں خرابی بھی حادثے کی وجوہات میں شامل ہیں۔
6 3 227x300
دوسری جانب ریلوے شعبہ سول اور شعبہ مکینیکل نے حادثے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثے کی شکار ٹرین انجن کے وہیل ڈیمج پائے گئے، ٹریک کو آپس میں جوڑنے کے لیے فش پلیٹ موجود نہیں تھی۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جوائنٹ سرٹیفکیٹ رپورٹ حتمی نہیں ہوتی، حتمی رپورٹ وفاقی انسپکٹر ریلوے اپنی مکمل تحقیقات کے بعد جاری کریں گے۔