انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں سے مذاکرات نہ کرنے کی پالیسی آج کی نہیں پہلے کی ہے، پچھلے سال جو دہشتگردوں سے مذاکرات کی بات ہوئی اس کے کوئی حوصلہ افزا نتائج نہیں نکلے، امن و امان کی صورتحال ایک صوبے میں ایسی ہے کہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، الیکشن کے دوران کسی حادثے کی توقع ہو سکتی ہے، آج سے کچھ دن قبل سیاسی جلسے میں ایک بہت بڑا حادثہ ہوچکا ہے . وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ الیکشن اس وجہ سے آگے نہیں جائیں گے یا ملتوی نہیں ہوں گے، نگران حکومت اور سکیورٹی ادارے اس کو مینج کریں گے کہ الیکشن بروقت ہوں، باقی معاملات بھی آئین و قانون کے مطابق آگے بڑھیں . انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کا افغانستان کے حوالے سے پیغام سخت بیان نہیں ہے، آرمی چیف کا بڑا مدلل اور حالات کے مطابق بالکل صحیح جواب ہے، پوری قوم آرمی چیف کے جواب کے ساتھ کھڑی ہے، ہمارے امن و امان میں مداخلت ہو رہی ہے، ہمارے امن و امان میں ہمسایہ ملک کی ایما پر دہشتگردی ہو رہی ہے، ایک ہمسایہ ملک سے لوگ دہشتگردی کر رہے ہیں یہ کسی صورت قابل قبول نہیں . رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے، مسلح افواج، ہمارے جوان شہادتیں قبول کر رہے ہیں، دہشتگردی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا . . .
لاہور(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر داخلہ و رہنما مسلم لیگ (ن) رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کے حوالے سے ابھی مشاورت جاری ہے، امید ہے آج شام یا کل تک نگران وزیراعظم کا نام فائنل ہو جائے گا .
اپنے ایک بیان میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نگران سیٹ اپ آئینی تقاضے کو پورا کرتے ہوئے حلقہ بندیاں کروائے گا، حلقہ بندی میں تقریباً 120 دن لگتے ہیں، اس میں کوئی کئی ماہ والی بات نہیں، جیسے ہی حلقہ بندی کا آئینی تقاضا مکمل ہوگا تو الیکشن ہوں گے، جہاں تک حفیظ شیخ یا دوسرے ناموں والا معاملہ ہے اس پر بات چیت ہو رہی ہے، ابھی تک کوئی نام فائنل نہیں ہوا .
متعلقہ خبریں