ڈالر ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

(قدرت روزنامہ)ڈالر ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا، انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے . اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 84 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر 168 روپے 94 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 169 روپے 80 پیسے پر آگیا .

فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 168.10 سے بڑھ کر 168.94 روپے پر بند ہوا ہے . ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے بتایا کہ ڈالر افغانستان اسمگل کیا جارھا ہے اور ہم تمام آشیا درآمد کرتے ہیں . انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت کو اسٹیٹ بینک کے ساتھ بیٹھ کر ڈالر کو روکنے کے فوری اقدامات کرنا ہونگے . ماہرین کے مطابق اگست 2018 میں ڈالر 121 روپے کی سطح پر تھا جو دو سال میں بڑھ 2020 میں 168 روپے 43 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا تھا . حکومت اور استیٹ بینک کی مداخلت کے باعٹ ڈالر 154 روپے تک آگیا تاہم مئی 2021 سے ڈالر ایہ بار پھر بڑھنا شروع ہوا جو ستمبر میں بلند سطح 168 روپے 94 پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 169 روپے 80 پیسے کا ہوگیا . سابق صدر کے سی سی آئی عبداللہ ذکی نے کہا کہ ڈالر اسی طرح برھتا رہا تو آئندہ دو ماہ میں مہنگائی مزید 20 سے 25 فیصد بڑھ جائے گی . ڈالر مہنگا ہونے سے جہاں بیرونی قرضوں کے بوجھ میں اضافہ ہوگا، وہیں درآمدی اشیاء جن میں پیٹرولیم مصنوعات، خوردنی تیل، دالیں، خشک دودھ ، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے پارٹس اور دیگر برقی آلات کے دام مزید بڑھ جائینگے . یاد رہے کہ 4 ماہ میں ڈالر16 روپے 66 پیسے مہنگا ہوچکا ہے . 26 اگست 2020 میں انٹربینک میں ڈالر 168 روپے 48 کی بلند سطح پر بند ہوا تھا جبکہ 7 مئی2021 کو انٹربینک میں ڈالر 152.28 روپے پر تھا . . .

متعلقہ خبریں