بشریٰ بی بی کو اٹک جیل کے ناکے پر روک لیا گیا


جیل کے باہر پولیس اور ایلیٹ فورس کے دستے ہائی الرٹ، عدالت نے عمران خان سے وکلاء اور اہلیہ کو ملاقات کی اجازت دی تھی
اٹک (قدرت روزنامہ) اٹک جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی ملاقات کے لیے وکلاء کے ساتھ اٹک جیل پہنچ گئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بشریٰ بی بی کو اٹک جیل کے ناکے پر روک لیا گیا ہے۔ بشریٰ بی بی سمیت تمام وکلاء جیل کے ناکے پر کھڑے ہیں۔ جیل کے باہر پولیس اور ایلیٹ فورس کے دستے تعینات ہیں۔پولیس نے صحافیوں کو کوریج سے بھی روک دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹک جیل کے باہر کوریج کے لیے موجود صحافیوں سے موبائل فون بھی چھینے گئے ہیں۔عدالت نے عمران خان سے وکلاء اور اہلیہ کو ملاقات کی اجازت دی تھی۔عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ کا کہنا ہے کہ لیگل ٹیم کی طرف سے کسی نے کوئی مزمت نہیں کی صرف ہائی کورٹ کے آرڈرز دکھائے اور اور مودبانہ کزارش کر رہے ہیں کہ عمران خان سے ملنے کی اجازت دی جائے جو کہ قانونی طور پر ہمارا حق ہے،ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود بلا وجہ انکار کیا جا رہا ہے۔
وکیل کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اگر اجازت نہ ملی تو پھر دو تین چھٹیاں آنے والی ہیں ایک ہفتہ لیٹ ہو جائے گا۔۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل مینوئل کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
جیل مینوئل کے مطابق جن سہولیات کے عمران خان حقدار ہیں انہیں فراہم کی جائیں، اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر وفاق اور صوبائی حکومت 11اگست کو جواب دیں، درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ سیشن کورٹ نے اڈیالہ جیل میں رکھنے کا کہا ، درخواستگزار کے وکیل کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو بغیر وجہ اٹک جیل میں رکھا ہوا ہے۔ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اڈیالہ جیل منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی۔
وکیل شیر افضل مروت نے خواجہ حارث کی ایف آئی اے میں طلبی کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ گزشتہ روز ہمارے کولیگ کو 9 گھنٹے انکوائری کے نام پر بٹھایا گیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ میرے علم میں بات آئی ہے،مجھے انتظامی سائیڈ پر اسے دیکھنے دیں،اگر کچھ ہوا تو میں آپکو درخواست دائر کرنے کا کہوں گا۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ اٹک جیل میں عمران خان کو 9/11 کے سیل میں رکھا گیا ہے،ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا کہا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو گھر کا کھانا پہنچانے کی اجازت دی جائے۔